لاہور (آن لائن) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف ان کی صاحبزادی مریم نواز سمیت دیگر (ن) لیگی 45رہنمائوں کے خلاف تھانہ شاہدرہ میں درج کئے گئے بغاوت کے مقدمہ کا مدعی بدر رشید خود کریمنل ہسٹری یافتہ نکلا ہے، پولیس ریکارڈ کے مطابق شرافت کا لبادہ اوڑھے ہوئے بغاوت کے مقدمے کا مدعی بدر رشید کے بارے میں پولیس کا کہنا ہے کہ بدر رشید پر
لاہور پولیس نے متعدد مقدمات درج کر رکھے ہیں جبکہ بدر رشید ان مقدمات میں گرفتار بھی رہ چکا ہے اور بعض مقدمات میں ضمانت پر رہا ہے۔ پولیس ریکارڈ کے مطابق بغاوت کے مقدمے کے مدعی بدر رشید کے خلاف ناجائز اسلحے کا مقدمہ تھانہ شرقپور میں درج ہے جبکہ پولیس دست درازی کا مقدمہ تھانہ پرانی انار کلی میں درج ہے اور اقدام قتل کے مقدمات تھانہ شاہدرہ میں درج ہیں۔ پولیس نے بدر رشید کے بارے میں یہ بھی بتایا ہے کہ بدر رشید پاکستان تحریک انصاف کی انتظامی تنظیم کا رکن ہے اور ماضی میں وہ پی ٹی آئی کے پلیٹ فارم سے مقامی یونین کونسل کا الیکشن بھی لڑ چکا ہے۔ دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیراعظم نواز شریف سمیت (ن) لیگ کے 45 رہنمائوں کے خلاف گزشتہ روز تھانہ شاہدرہ میں درج کئے گئے بغاوت کے مقدمے کے مدعی بدر رشید کو مقدمے کا مدعی لاہور کے بعض پولیس افسران نے مبینہ طور پر بنایا ہے۔ اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ بدر رشید نے مقدمے کا مدعی بننے کے لئے پولیس حکام سے اپنے خلاف درج بعض مقدمات کو ختم کرانے کے لئے مبینہ طور پر باقاعدہ بارگینگ کی تھی۔ ذرائع کے مطابق مقدمے کے مدعی بدر رشید کی جانب سے دائر کردہ درخواست کا متن لاہور پولیس کے بعض اعلیٰ افسران نے تیار کیا تھا جبکہ مذکورہ پولیس افسران بغاوت کا مقدمہ درج کروانے کے لئے تحریر کی گئی درخواست کے متن کو ایف آئی آر کا متن بنانے کے لئے ہمراہ درخواست تھانہ شاہدرہ خود پہنچے تھے۔ تاہم پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ بغاوت کے الزام میں درج کیا گیا مقدمہ انتہائی کمزور ہے جس میں نامزد ملزمان مقدمے کی ضمنیوں کے باعث فوری طور پر مقدمے سے فارغ ہو جائیں گے۔