بدھ‬‮ ، 12 فروری‬‮ 2025 

تیز ہوائوں کے ساتھ موسلا دھار بارش ،نظام زندگی درہم برہم متعدد شاہراہیں اور سڑکیں تالاب بن گئیں ، عوام مشکلات کا شکار

datetime 25  اگست‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)شہرقائدمیں مون سون کے چھٹے اسپیل کے دوسرے دن منگل کو بھی تیز ہوائوں کے ساتھ موسلا دھار بارش سے نظام زندگی درہم برہم ہوگیا،برسات کے پانی کی نکاسی نہ ہونے کے باعث متعدد شاہراہیں اور سڑکیں تالاب بن گئیں ۔ملیر ندی میں طغیانی کے باعث کورنگی کراسنگ روڈ بند کردیا گیا، گلستان جوہر منور چورنگی کے قریب پہاڑی تودا گرنے سے متعدد گاڑیاں اور

موٹرسائیکلیں دب گئیں تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا،جبکہ مختلف حادثات میں 10 سالہ لڑکے سمیت 3 نوجوان جاں بحق جبکہ ایک خاتون زخمی ہوگئیں،بارش کا آغاز ہوتے ہی کراچی کے متعدد علاقوں میں حسب دستور بجلی غائب ہوگئی، جس سے شہریوں کو مزید پریشانی کا سامناکرنا پڑا،سندھ میں طوفانی بارشوں سے ریلوے کا نظام بھی متاثر ہوا، کراچی سے حیدر آباد کے درمیان ٹریک کا کچھ حصہ بارش کے پانی میں بہہ گیا، ٹریک متاثر ہونے سے اپ اور ڈائون دونوں ٹریکس بلاک کرکے ٹرین آپریشن معطل کر دیا گیا۔۔تفصیلات کے مطابق خلیج بنگال سے آنے والے مون سون سسٹم نے کراچی کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے۔ کراچی میں گزشتہ شام سے ہونے والی بارش کا سلسلہ منگل کو بھی جاری رہا۔ تیز ہوائوں کے ساتھ موسلا دھار بارشوں سے اہم سڑکیں پانی میں ڈوب گئیں ۔کراچی میں شادمان، لانڈھی، کورنگی، ملیر، ڈیفنس، عائشہ منزل، ناظم آباد، گلشن اقبال، لیاری،صدر،برنس روڈ میں سڑکیں دریا کے مناظر پیش کرنے لگیں شاہراہ فیصل پر گاڑیاں بند ہونے سے لوگ شدید اذیت کا شکار ہوگئے۔شارعِ فیصل نرسری کے مقام پر تالاب بن گئی ہے۔ حسن اسکوئر سے محکمہ موسمیات جانے اور آنے والے مین یونیورسٹی روڈ پر بھی پانی جمع ہوگیا،طارق روڈ سے لبرٹی سگنل جانے والی سڑک پر بھی پانی جمع ہو گیا

۔شاہراہِ پاکستان پر کریم آباد، عائشہ منزل، واٹر پمپ جانے والی سڑک پر بھی پانی جمع ہوگیا۔منگل کو ہونے والی مسلسل بارش کے نتیجے میں سہراب گوٹھ سے شفیق موڑ تک سڑک اور ناگن چورنگی اور اس کے اطراف کا علاقہ بھی زیرِ آب آگیا۔نارتھ ناظم آباد میں کے ڈی اے چورنگی سے حیدری اور سخی حسن سے ناگن چورنگی جانے والی سڑک بھی زیرِ آب آگئی ۔لسبیلہ سے ناظم آباد ایک نمبر جانے

والی سڑک بھی ٹریفک کے لیے بند کر دی گئی ۔سب میرین چورنگی انڈر پاس کو بھی پانی بھر جانے کے سبب ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا۔مسلسل بارش کے باعث ملیر ندی کا پانی سڑک پر آنے کے بعد کورنگی کراسنگ اور کورنگی کازوے کو بھی ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔ڈرگ روڈ پر ناتھا خان پل کے مقام پر بھی پانی کئی کئی فٹ جمع ہوگیا۔صفوراچورنگی سے حسن اسکوائر آنے اور جانے والے

روڈ پرکئی فٹ پانی جمع ہوگیا۔دوسری جانب کئی علاقوں میں نالے اور گٹر بل پڑے جبکہ ناگن، پی ای ایس ایچ، نرسری اور ملحقہ علاقوں میں گھروں میں پانی داخل ہوگیا۔صدر، ٹاور، کے اطراف کے علاقوں میں دفاتر اور دکانوں میں پانی بھر گیا، سرجانی ٹائون، نارتھ کراچی اور اطراف کے علاقوں میں 3 سے 4 فٹ پانی کھڑاہوگیا۔ کئی علاقوں میں نالے اور گٹر بل پڑے جبکہ نیا ناظم آباد،عزیز آباد بلاک

دو میں سیوریج اور بارش کا پانی گھروں میں داخل ہو گیا۔ ناگن، پی ای ایس ایچ، نرسری اور ملحقہ علاقوں میں بھی گھروں میں پانی داخل ہوگیا۔صدر، ٹاور، کے اطراف کے علاقوں میں دفاتر اور دکانوں میں پانی بھر گیا، سرجانی ٹائون، نارتھ کراچی اور اطراف کے علاقوں میں 3 سے 4 فٹ پانی کھڑاہوگیا جبکہ بارش کے باعث ملیر ندی میں طغیانی کے باعث کورنگی کازوے روڈ بند ہوگیا۔

اس کے علاوہ کراچی کے بڑے اسپتالوں آغا خان، ضیاء الدین (ناظم آباد)میں بھی بارش کا پانی داخل ہوگیا جس کی وجہ سے مریضوں اور ان کے تیمارداروں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔صدر، برنس روڈ،آئی آئی چندریگرروڈ،پی ای سی ایچ ایس،طارق روڈ،بہادرآباد، ناگن چورنگی، ملیر، کورنگی، لانڈھی، شاہ فیصل کالونی، گلشن حدید، سعدی ٹائون، لیاقت آباد، فیڈرل بی ایریا،

نارتھ کراچی سمیت مختلف علاقوں میں بادل برسے، شہر کے اہم بازار، مارکیٹیں اور تجارتی مراکز بند جب کہ سڑکوں پر ٹرانسپورٹ بھی نہ ہونے کے برابرتھی۔منگھوپیر روڈ پر نجی ہائوسنگ اسکیم میں برساتی پانی جمع ہوگیا، کئی کئی فٹ پانی جمع ہونے سے رہائشی گھروں میں محصور ہوکر رہ گئے ہیں۔سندھ سیکریٹریٹ کے بیرک نمبر 20 میں واقع احتساب عدالت کی چھتیں ٹپکنا شروع ہوگئیں،

جس کی وجہ سے سائلین کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑاجبکہ سندھ سیکرٹریٹ کے اطراف کا علاقہ بھی تالاب بن گیا۔کراچی کی شیر شاہ مارکیٹ میں سیوریج کا نظام درہم برہم ہو گیا ہے۔اس کے علاوہ کراچی کے بڑے اسپتالوں آغا خان، ضیاء الدین (ناظم آباد)میں بھی بارش کا پانی داخل ہوگیا جس کی وجہ سے مریضوں اور ان کے تیمارداروں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ بارش کے باعث ملیر ندی

میں طغیانی کے باعث کورنگی کازوے روڈ بند ہوگیا۔ ترجمان ٹریفک پولیس کے مطابق شہرمیں ہونے والے موسلادھار بارش کے باعث ملیر ندی میں طغیانی کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے جس کے پیش نظر کورنگی کازوے کو ایک بار پھر ٹریفک کے لئے بند کردیا گیا ہے۔ ترجمان ٹریفک پولیس کے مطابق ٹریفک کو گودام چورنگی سے جام صادق پل کی جانب موڑ دیا گیا جبکہ بلوچ کالونی سے جانے والوں کو

قیوم آباد جام صادق پل پر بھیجا جارہا ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق گزشتہ روز سے منگل کی دوپہر ایک بجے تک گلشن حدید میں سب سے زیادہ  177 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ لانڈھی میں 57، ناظم آباد میں 53.6، سرجانی ٹاون میں 28.2، ملی میٹر، یونیورسٹی روڈ پر 8.6 ، نارتھ کراچی میں 4.2، پی اے ایف بیس فیصل میں 11 اور، مسرور بیس پر 7 ملی میٹربارش ریکارڈ کی گئی۔

ادھر گلستان جوہر میں منور چورنگی کے قریب لینڈ سلائنڈنگ سے پارکنگ ایریا میں کھڑی 20گاڑیوں کو نقصان پہنچاہے۔اس ضمن میں  ایس ایس پی ایسٹ ساجد امیر سدوزئی نے بتایاکہ منور چورنگی کے قریب لینڈ سلائیڈنگ کا واقعہ پیش آیا ہے، پہاڑی تودا گرنے میں خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا جبکہ پہاڑی تودا گرنے سے متعدد گاڑیاں اور موٹرسائیکلیں دب گئیں۔انہوں نے کہاکہ احتیاطی تدابیر کے

طور پر اطراف میں واقع گھروں کو خالی کرالیاگیاہے۔پولیس اور ریسکیو ادارے جائے وقوعہ پرپہنچ کرامدادی کاموں میں حصہ لیا۔کراچی کے علاقے مشرف کالونی 500 کواٹر کے قریب پانی کے جوہڑ میں گر کر 13 سالہ بچہ جاں بحق ہوگیا، ایدھی کے رضاکارو ں نے لاش نکال کر مرشد ہسپتال میں منتقل کردی۔دوسرے حادثے میں پاک کالونی کے محلہ ہارون آباد میں کرنٹ لگنے سے 17 سالہ محمد آصف جاں بحق ہوگیا

۔دریں اثنا بارش کے باعث گھر کی دیوار گرنے سے 10 سالہ بچہ جاں بحق جبکہ اس کی والدہ زخمی ہوگئیں۔پولیس حکام کے مطابق زخمی خاتون کو علاج کے لیے جناح ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے جبکہ بچے کی لاش بھی ہسپتال پہنچا دی گئی۔کراچی میں بارش کے باعث متعدد علاقوں میں بجلی فراہمی معطل ہوگئی۔ سرجانی ٹائون اور نیو کراچی کے مختلف علاقوں میں 4 دن بعد بھی بجلی کی فراہمی بحال نہیں ہو سکی،

جس سے علاقہ مکین سخت اذیت سے دوچار ہیں۔ ملیر کے متعدد علاقوں میں صبح سے ہی بجلی غائب ہوگئی جبکہ گارڈن، ناظم آباد، نیوکراچی، سخی حسن، نارتھ کراچی، گلشن حدید میں طویل لوڈشیڈنگ کا سلسلہ تاحال جارہی ہے۔کے الیکٹرک کے مطابق بارش کے باعث متاثرہ علاقوں میں بجلی کی بحالی ممکن نہیں۔ نارتھ ناظم آباد ، گلستان جوہر، گلشن اقبال اور اسکیم 33 میں بجلی بحال کر دی گئی ہے۔ بارش کے دوران بھی کے الیکٹرک کا مرمتی آپریشن جاری ہے۔ترجمان کے الیکٹرک کے مطابق شہری بارش کی

صورت میں احتیاط کریں، ٹوٹے ہوئے تاروں، بجلی کے کھمبوں اور پی ایم ٹیز سے دور رہیں، بارش اور کھڑے پانی میں برقی آلات کا غیر محفوظ استعمال حادثات کا سبب بن سکتا ہے اس کے علاوہ غیر قانونی ذرائع سے بجلی کا حصول جان لیوا ہے۔ترجمان کے الیکٹرک نے لوگوں کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ بجلی سے متعلق کسی بھی شکایت کی صورت میں 118 پر فوری رابطہ کریں۔

سندھ میں طوفانی بارشوں سے ریلوے کا نظام بھی متاثر ہوا، کراچی سے حیدر آباد کے درمیان ٹریک کا کچھ حصہ بارش کے پانی میں بہہ گیا، ٹریک متاثر ہونے سے اپ اور ڈائون دونوں ٹریکس بلاک کرکے ٹرین آپریشن معطل کر دیا گیا،محکمہ ریلوے کے مطابق عوامی ایکسپریس کو کراچی سے جانے سے روک دیا گیا اور فرید ایکسپریس کو بولہاری کے مقام پر روک دیا گیا۔کراچی آنے والی رحمان بابا ایکسپریس کو بن قاسم کے مقام پر روک دیا گیا ہے۔ کراچی آنے والی گرین لائن ایکسپریس کو پڈعیدن اسٹیشن پر روکا گیا ہے۔ٹریک کی بحالی کا کام شروع نہیں ہوسکا جس کے باعث مسافروں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



صرف 12 لوگ


عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…