ہفتہ‬‮ ، 23 اگست‬‮ 2025 

10 سال بعد بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے مرکزی کنٹرول اور نگرانی کیلئے شاندار فیصلہ، حکومت کے اچھے اقدامات کا سلسلہ جاری

datetime 24  اگست‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(این این آئی) حکومت نے پاکستان الیکٹرک پاور کمپنی کو تقریباً ایک دہائی تک غیر فعال رہنے کے بعد اصلاحاتی عمل کے ایک حصے کے طور پر سرکاری شعبہ کی بجلی کی 10 تقسیم کار کمپنیوں کے مرکزی کنٹرول اور نگرانی کے لیے دوبارہ فعال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق اس منصوبے کے تحت پیپکو نجکاری کمیشن یا کسی اور ایجنسی یا محکمے کی حکومت کی نجکاری

کو نافذ کرنے میں معاونت کے لیے متعلقہ بورڈ آف ڈائریکٹرز کی منظوری سے ایک مینجمنٹ ایجنٹ معاہدے کے ذریعے تمام ڈسکوز کے لیے ”مینجمنٹ ایجنٹ“کا کام کرے گا۔بجلی کے شعبے کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ یہ ایک اقدام کی بحالی معلوم ہوتی ہے جسے دو دہائیوں قبل ہوجانا چاہیے تھا۔پیپکو 1998 میں واٹر اینڈ پاور ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کے کارپورٹائزیشن کے حصے کے طور پر قائم کیا گیا تھا۔پیپکو کو 1993 میں مشترکہ مفادات کونسل کی منظوری کے مطابق واپڈا کو غیر منقطع کرنے کے نتیجے میں قائم تمام کارپوریٹ اداروں کے لیے بطور ”منیجنگ ایجنٹ“کام کرنا تھا۔پیپکو اور سابق واپڈا کے درمیان ایک یادداشت پر مبنی معاہدے کی بنیاد پر ڈسکوز 2012 تک پیپکو کے براہ راست کنٹرول میں آگئے لیکن پیپکو اور بجلی کمپنیوں دونوں کی کارکردگی کا اثر وزارت عظمی کے پانی اور بجلی کے اثر و رسوخ اور دخل اندازی کی وجہ سے ہوتا جارہا تھا۔پچھلے چند سالوں میں پیپکو کے کردار کو عملی طور پر ختم کردیا گیا تھا حالانکہ پاور ڈویژن کے افسران اس کے منیجنگ ڈائریکٹر کے عہدے اور مراعات سے لطف اندوز ہوتے رہتے ہیں۔  اس منصوبے کے تحت پیپکو نجکاری کمیشن یا کسی اور ایجنسی یا محکمے کی حکومت کی نجکاری کو نافذ کرنے میں معاونت کے لیے متعلقہ بورڈ آف ڈائریکٹرز کی منظوری سے ایک مینجمنٹ ایجنٹ معاہدے کے ذریعے تمام ڈسکوز کے لیے ”مینجمنٹ ایجنٹ“کا کام کرے گا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…