جمعہ‬‮ ، 08 اگست‬‮ 2025 

ای او بی آئی کی جانب سے شیئر خریدنے پر اربوں روپے کا نقصان کیوں اٹھانا پڑا؟ پبلک اکائونٹس کمیٹی میں انکشاف

datetime 9  جولائی  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی) پبلک اکائونٹس نے ای او بی آئی کی 108ملین روپے کی زمین خریداری معاملے پر سیکرٹری داخلہ اور ایف آئی اے کی ٹیم بنادی جو سولہ جولائی تک تحقیقاتی رپورٹ پیش کریگی جبکہ ای او بی آئی کی کی جانب سے شیئر خریدنے سے 4 اعشاریہ 82 ارب روپے کا نقصان ہوا ،شیئر خریدتے وقت تقاضے پورے نہیں کئے گئے ،جس کی وجہ سے اربوں روپے کا نقصان اٹھانا پڑا جس پر کمیٹی نے 7 دنوں میں

تحقیقات مکمل کرکے رپورٹ جمع کروانے کی ہدایت کردی۔ جمعرات کو سردار ایاز صادق کی زیر صدارت پبلک اکائونٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس ہواجس میں ای او بی آئی کی 108 ملین روپے کی زمین خریداری کا معاملہ زیر بحث آیا ۔کمیٹی نے سیکرٹری داخلہ اور ایف آئی اے کی ٹیم بنادی ،کمیٹی 16 جولائی تک تحقیقاتی رپورٹ کمیٹی کو پیش کریگی۔ورکرز ویلفیئر فنڈز کا معاملہ بھی زیر بحث آیا ۔ورکرز ویلفیئر فنڈز کے 20 ارب روپے واپس جمع نہیں کروائے گئے۔ سر دار ایاز صادق نے کہاکہ یہ معاملہ 2006 2007 کا ہے اور ابھی تک اس پر کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ،یہ پیسہ ورکرز ویلفیئر فنڈز کا تھا جو کنسولیڈیٹو فنڈز میں چلا گیا۔ آڈٹ حکام کے مطابق کمیٹی وزارت خزانہ کو لکھ دے کہ پیسہ واپس ویلفیئر فنڈز کو جمع کروا دیا جائے ۔ وزارت خزانہ حکام نے کہاکہ اے جی پی آر کے ساتھ معاملات طے کرلیں ،اگر پیسے ویلفیئر فنڈز کے ہیں تو ان کو مل جائینگے ،کمیٹی نے معاملے کی 7 دنوں میں تحقیقات کروا کر رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی ،کمیٹی سیکرٹری خزانہ کو معاملے کے حل کی بھی سفارش کردی ۔ سر دار ایاز صادق نے کاہکہ کیا یہ پیسہ مارک اپ کیساتھ دیا جائیگا یا اور طریقہ کار اپنایا جائیگا ۔اجلاس کے دور ان ای او بی آئی کی جانب سے شیئر خریدنے کا معاملہ بھی زیر بحث آیا ۔ اجلاس کے دور ان انکشاف ہوا کہ ای او بی آئی کی کی جانب سے شیئر خریدنے سے 4 اعشاریہ 82 ارب روپے کا نقصان

ہوا ،شیئر خریدتے وقت تقاضے پورے نہیں کئے گئے ،جس کی وجہ سے اربوں روپے کا نقصان اٹھانا پڑا،کمیٹی نے 7 دنوں میں تحقیقات مکمل کرکے رپورٹ جمع کروانے کی ہدایت کردی۔اجلاس میں او پی ایف کی ہائوسنگ اسکیم کا معاملہ بھی زیر بحث آیا ۔ ہائوسنگ اسکیم کا 2 اعشاریہ 4 ارب روپے کا ٹھیکہ ٹینڈر کے بغیر ایف ڈبلیو او کو دیدیا گیا،ایف ڈبلیو او یا کسی بھی سنگل پارٹی کو ٹینڈر کے بغیر ٹھیکہ دینا پیپرا رولز کی خلاف ورزی ہے۔ کنوینئر کمیٹی نے کہاکہ یہ غیر قانونی عمل کیا گیا ،وزارت قانون سے جو کہا گیا اس کا جواب نہیں آیا ۔ کنوینئر کمیٹی نے کہاکہ وزارت قانون کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اگر کرپشن ہوئی ہے تو بتائیں ۔ ریاض فتیانہ نے کہاکہ وزارت جواب دے کہ کیا ٹینڈر دیتے وقت پیپرا رولز کی خلاف ورزی کی گئی ہے ۔ او پی ایف حکام کے مطابق زمینوں پر قبضے تھے جس کی وجہ سے مخصوص کمپنی کو ٹھیکہ دیا گیا ،کمیٹی نے معاملے کو حل کرنے کیلئے 30 دن کا وقت دیدیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انٹرلاکن میں ایک دن


ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…