اسلام آباد( آن لائن )کورونا وائرس کی وجہ سے 50فیصد پاکستانیوں کے بیروزگار ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔ معروف بین الاقوامی ریسرچ کمپنی آئی پی سوس نے کورونا وائرس کی وجہ سے پیدا ہونے والی صورتحال کا پاکستان میں جائزہ لیا ہے جس کے بعد ان کی پیش کردہ رپورٹ کے مطابق پاکستان کی آدھی سے زیادہ آبادی بیروزگاری کا شکار ہو سکتی ہے۔
سروے رپورٹ کے مطابق آئندہ چھ ماہ کے دوران ہر دو میں سے ایک پاکستانی اپنا روزگار یا نوکری ختم ہونے کے حوالے سے خوف کا شکار ہے۔ ایسے لوگوں کا سب سے زیادہ تناسب دیہاتوں میں پایا گیا ہے جہاں کی 57 فیصد آبادی کو یوں محسوس ہوتا ہے کہ آئندہ 6 مہینوں میں وہ اپنے روزگار یا نوکری سے ہاتھ دھو بیٹھیں گے۔ سروے رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ 58 فیصد یا ہر پانچ میں سے تین پاکستانی یہ سمجھتے ہیں کہ وہ حکومتی امداد کے مستحق ہیں، ایسے لوگوں کی سب سے زیادہ بڑی تعداد بلوچستان سے سامنے آئی ہے، وہاں 66 فیصد عوام ایسی ہے جو یہ سمجھتی ہے کہ حکومتی امداد کے علاوہ وہ کچھ نہیں کر سکتے۔اس کے علاوہ سندھ میں 60 فیصد جبکہ پنجاب اور خیبر پختونخوا میں 58 اور 57 فیصد لوگوں میں یہ سوچ پائی جاتی ہے کہ وہ حکومتی امداد کے مستحق ہیں۔ رپورٹ میں حیران کن بات یہ پیش کی گئی ہے کہ گریجویٹ یا پوسٹ گریجویٹ ڈگری رکھنے والے 37 فیصد افراد بھی اس سوچ میں مبتلا ہیں کہ انہیں حکومتی امداد کی ضرورت ہے۔ خیال رہے کہ پوری دنیا کی طرح کورونا وائرس نے اب پاکستان میں بھی اپنے قدم جما لئے ہیں جس کے بعد ہر گزرتے دن کے ساتھ اس کی تباہی میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔پاکستان میں کورونا کی صورتحال کی بات کی جائے تو گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 60 افراد اس مہلک وائرس کے باعث زندگی کی بازی ہار چکے ہیں۔
جس کے بعد جاں بحق ہونے والے کل افراد کی تعداد ایک ہزار 543 ہو گئی ہے جبکہ کل متاثرہ افراد کی تعداد 72 ہزار 460 ہو گئی۔ حکومتی اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے د وران 2964 نئے کیسز سامنے آئے۔ جس کے بعد پنجاب میں کیسز 26ہزار 240، سندھ میں 28 ہزار 245، خیبرپختونخوا 10 ہزار 27،بلوچستاان میں 4 ہزار 393، گلگت بلتستان میں 711, اسلام آباد میں 2 ہزار 598 جبہ آزاد کشمیر میں 255 ہو گئے ہیں۔ اب تک ملک بھر میں 5 لاکھ 61 ہزار کورونا ٹیسٹ کئے گئے ہیں۔