کراچی(این این آئی)وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ صوبے میں کوروناوائرس کی صورتحال عروج پر ہے کیونکہ ہم نے 2571 ٹیسٹ کروائے جس میں سے 417 کیسز کا پتہ چلا ہے جو ٹیسٹوں کا16.2 فیصد ہے۔ وزیراعلی ہائوس سے جاری ایک بیان میں وزیراعلی سندھ نے کہا کہ 2571 ٹیسٹ کئے گئے جس میں سے 417 نئے مثبت کیسز سامنے آئے۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت نے
اب تک 66623 نمونوں کی جانچ کی ہے اور 7882 کیسز کی تشخیص ہوئی ہے جوکہ 11.83 فیصد بنتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کے باعث 7 اموات رپورٹ ہوئی ہیں۔کورونا وائرس نے اب تک 137 افراد کی جانیں لی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اموات کا تناسب کل مریضوں کا 1.7 فیصد ریکارڈ کیا گیا ہے۔ مراد علی شاہ نے بتایا کہ اس وقت 6116 مریض زیر علاج ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ 4994 مریضوں کو گھروں میں آئسولیشن میں رکھا گیا ہے جہاں ڈاکٹرز انھیں علاج فراہم کر رہے ہیں،615 قرنطینہ مراکز میں اور 507 مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔انہوں نے انکشاف کیا کہ 79 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے اور ان میں سے 16 مریض وینٹیلیٹرز پر ہیں۔کراچی کی ضلع کے حساب سے تفصیلات بتاتے ہوئے وزیراعلی سندھ نے کہا کہ 417 کیسز میں سے 357 کا تعلق کراچی سے ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملیر میں 123، جنوبی میں 91 ، وسطی میں 51، شرقی میں 44 اور غربی میں 30 کیسز کی تشخیص ہوئی ہے۔ مراد علی شاہ نے دوسرے اضلاع کے بارے میں بتایا کہ گھوٹکی میں 20 ، حیدرآباد میں 8، جیکب آباد میں 3اور نوشہروفیروز اور سجاول میں ایک۔ ایک نئے کیسز کا پتہ چلا ہے۔ وزیراعلی سندھ نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ سماجی دوری اپنائیں اور ایس او پی پر عمل کریں۔جبکہصوبائی وزیر اطلاعات ، بلدیات ، ہائوسنگ ٹائون پلاننگ، مذہبی امور ، جنگلات اور وائلڈ لائف سید ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ سندھ حکومت وہ بات کررہی ہے جوپوری دنیا کے طبی ماہرین کررہے ہیں۔
پیرکوصوبائی وزیر زراعت کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم اپنے لوگوں کی جان بچانا چاہتے ہیں۔اس وقت میڈیا کی توپوں کارخ سندھ کی طرف ہے۔ انہوں نے دریافت کیا کہ کیا لاک ڈائون صرف سندھ میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ منظم طریقے سے سندھ حکومت کوبدنام کیا جارہا ہے۔ اسد عمر نے 14اپریل کوہی اعلان کیا تھا9مئی تک لاک ڈائون ہوگا اب وہ کہہ رہے ہیں نقصان ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ
سندھ حکومت کوڈس کریڈٹ کرنے کیلئے یہ سب کچھ کیا جارہا ہے اور سوشل میڈیا پرغلط پروپیگنڈہ کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بے بنیاد لسٹ تھی اور وہاں کے لوگوں نے کہا کہ ہم سے کہلوایا گیا جبکہ راشن ان لوگوں تک بھی پہنچایا گیا تھا۔ اس موقع پر صوبائی وزیر زراعت اسماعیل راہو نے کہا ہے کہ جب بات اورکوشش کے بعد بھی نتیجہ نہ آئے تو پھربات کرنی پڑجاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک سال سے ٹڈی دل کے
خاتمے کے لئے وفاق کو کہہ رہے ہیں۔ صوبائی وزیر زراعت نے کہا کہ پچھلے سال سندھ کیپندرہ اضلاع میں ٹڈی دل پہنچی تھی اور لاکھوں ایکڑ زمین پرکھڑی فصلوں پرحملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس کا حل صر ف اور صرف پلانٹ پروٹیکشن کا کام ہے اور ہوائی اسپرے ہی اس کا حل ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہماری کوششوں سے صرف 46ہزارایکڑ زمین پراسپرے ہوسکا۔ صوبائی وزیر زراعت نے کہا کہ
ہم نے فنڈزدینے کی آفربھی کی اور ہم نے جہاز کے فیول اوردوائی کے لئے پیسے بھی دینے کا کہا تھا۔ وزیر زراعت نے کہا کہ 142ہزارایکڑ فیلڈ پر اسپرے کروایا۔ اسماعیل راہو نے کہا کہ یہ قومی مسئلہ ہے اس سے فوڈ سیکیورٹی کا مسئلہ ہوسکتا ہے۔ اور تمام ترکوششوں کے بعد بائیس جنوری کواجلاس بلایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کے اقدامات کو سراہا گیا اور کہا گیا کہ سندھ حکومت کی کوششوں کی
وجہ سے فصلوں کو بڑانقصان نہیں ہوا۔ وزیر زراعت نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان بناکرپہلی فروری سے ایمرجنسی ڈکلیئرکی گئی۔ انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم کی صدارت میں بھی اجلاس ہوا اور پہلی اپریل سے ہوائی اسپریکاوعدہ کیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ سندھ بلوچستان اس وقت سب سے زیادہ متاثرہورہے ہیں۔ وزیراعلی سندھ بھی وزیر اعظم کو خط لکھ رہیہیں۔ وزیر زراعت نے کہا کہ مختلف اضلاع سے آبادگاررابطہ کررہے ہیں۔
اس وقت ملک کے تین لاکھ کلومیٹرکے اندرٹڈی دل ہے جس میں سے 35پرسنٹ سندھ میں ہے۔ ہمارے سروے کے مطابق پچاس ہزاراسکوائرکلومیٹرتک ٹڈی دل موجود ہے۔ اور تھر، میرپورخاص ،سانگھڑ اور نوابشاہ میں اس کا بیج موجودہے جوخطرناک ہوسکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے ساٹھ ملین روپے اضلاع کودیئے اور دس ملین پلانٹ پروٹیکشن کودیئے مزید تین سوملین اورجاری کئے کچھ سامان لیا۔
جبکہ دوائی خریدنے کے لئے دوبارہ فنڈزجاری کئے جائیں گے۔ صوبائی وزیر زراعت نے کہا کہ پچاس ہزاراسکوائرکلومیٹرپر یہ 35ہزارلوگوں کے کھانے جتنی خوراک کھاجاتا ہے لیکن وفاقی حکومت کی سنجیدگی نظرنہیں آرہی ہے۔ صرف دوگاڑیاں اورتین بندے وفاق نے دیئے ہوئے ہیں۔ اسماعیل راہونے کہا کہ وفاق اپنی ذمہ داری پوری نہیں کررہا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ کم سے کم تین ڈزرٹ اضلاع کے لئے
جہاز دیئے جائیں۔ وزیر زراعت نے بتایا کہ چائینہ نے ایک لاکھ چارہزارلیٹردوائی دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاک آرمی نے ٹڈی دل کے خاتمیکے لئے ہماری خصوصی مدد کی ہے۔ اسماعیل راہو نے کہا کہ ڈزرٹ ایریا اس کی نسل کی افزائش کے لئے موزوں ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ دولاکھ لیٹر دوائی اوربیس ٹیمیں دی جائیں اور اگر نہیں دیا گیا تواحتجاج کریں گے۔ کیونکہ پاکستان اوردیہی آبادی زراعت پر دارومداررکھتی ہے
اس لئے وفاقی حکومت اس مسئلے کوسنجیدہ لے۔اسماعیل راہو نے کہا کہ گندم اسکینڈل کی اپڈیٹ نیب نے نہیں دی انہوں نے کہا کہ طویل عرصے سے سندھ حکومت گندم کی خریداری کرتی ہے جبکہ پچھلے سال خریداری نہیں کی گئی اور سیکریٹری فوڈ نے چیف سیکریٹری کولکھا کہ لاکھوں بیگ گھوٹکی سے کراچی کے لئے نکلی اور نہیں پہنچی دوسری کھیپ میں172ہزاربوریاں غائب ہوئی پھرچیف سیکریٹری نے
اینٹی کرپشن کوانکوائری کے لئیلکھا انہوں نے کہا کہ ہم گندم قرض پرخریدتے ہیں۔ ہم خود نیب کوخط لکھ رہے ہیں اورآج محکمہ فوڈ نیب کوخط لکھے گا اسماعیل راہو نے کہا کہ اینٹی کرپشن پلی بارگین نہیں کرسکتا اس لئے نیب کوکہہ رہے ہیں۔ اس موقع پر سید ناصرشاہ نے کہا کہ سندھ حکومت نے خود انکوائری کی ہے اور نیب پہلے بھی انکوائری کرچکا ہیاس دفعہ خریداری پر خبریں نہیں آرہی ہیں کیونکہ انٹرنیشنل مارکیٹ میں ریٹ بہترہیں۔ حکومت ٹارگیٹ پورانہیں کرپارہی انہوں نے کہا کہ محکمہ فوڈ کی کرپٹ لوگوں سے جان چھڑائی جائے گی اور جلد نئی بھرتیاں کریں گے۔