پیر‬‮ ، 09 جون‬‮ 2025 

اسلام آبادہائیکورٹ نے  24 اپریل تک کسی بھی ملازم کو نوکری سے نہ نکالنے کا  بھی حکم کر دیا 

datetime 17  اپریل‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن)  اسلام آبادہائیکورٹ نے وفاقی حکومت کو 24 اپریل تک کورونا ایمرجنسی کے دوران مقامی صنعتوں سے متعلق پالیسی جواب جمع کرانے کی ہدایت کر دی۔چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ اطہر من اللہ نے مقامی سیمنٹ فیکٹری کی جانب سے دائر درخواست میں لاک ڈاون کے دوران بجلی کے بلوں میں ریلیف کے لئے عدالت سے رجوع کیا گیا تھا۔جسٹس اطہر من اللہ نے درخواست پرسماعت کے

دوران احکامات جاری کرتے ہوئے کہا کہ حکومتی پالیسی کو دیکھ کر ہی عدالت لاک ڈاون کے دوران تمام مقامی صنعتوں سے متعلق فیصلہ جاری کرے گی۔کیس کی سماعت کے دوران ہائیکورٹ نے سیمنٹ فیکٹری کو 24 اپریل تک کسی بھی ملازم کو نوکری سے نہ نکالنے کا حکم بھی دیا۔اس سے قبل کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ڈپٹی اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ لاک ڈاون میں بند کاروبار سے متعلق وفاقی حکومت کی کیا پالیسی ہے۔اس موقع پر عدالت نے ڈپٹی اٹارنی جنرل کو لاک ڈاون میں کاروبار کے لیے حکومتی پالیسی پر تحریری جواب جمع کرانے کا حکم دیا اور کیس کی سماعت 24 اپریل تک ملتوی کر دی۔واضح رہے کہ کیس کی سماعت کے دوران کورونا وائرس کے سبب سماجی فاصلے اپنانے کی پالیسی پر عمل پیرا ہوتے ہوئے چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے وکلا کو روسٹرم پر 6 فٹ فاصلے پر کھڑے ہونے کی ہدایت بھی کی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ٹیرا کوٹا واریئرز


اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…

10مئی2025ء

فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…

7مئی 2025ء

پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…