جمعرات‬‮ ، 26 دسمبر‬‮ 2024 

مہنگائی، قیمتوں پر کنٹرول کے نظام کی ناکامی اور بدانتظامی کے سبب ملک کی تقریباً نصف آباد ی غذائی قلت کا شکار ہو چکی، مہنگائی کو بڑا خطرہ قرار دے دیا گیا

datetime 18  فروری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (این این آئی) پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ بڑھتی ہوئی مہنگائی، قیمتوں پر کنٹرول کے نظام کی ناکامی اور بدانتظامی کے سبب ملک کی تقریباً نصف آباد ی غذائی قلت کا شکار ہو چکی ہے۔منافع خوروں کے خلاف حقیقی اقدامات کئے جائیں جبکہ پھلوں سبزیوں گوشت اور پولٹری سمیت ہر قسم کی اشیائے خور و نوش کی برامد پر پابندی عائد کی جائے تاکہ ملک میں انکی قیمت کم ہو سکے۔

برامدکنندگان کا منافع عوام سے زیادہ اہم نہیں ہے۔ ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ زرعی اشیاء میں غذائیت کم ہو رہی ہے جس کے لئے ریسرچ اینڈ دویلپمنٹ کو فعال کیا جائے جبکہ موسمیاتی تبدیلیوں اور کیڑے مکوڑوں کے مقابلہ کے لئے نئے بیج تیار کئے جائیں۔ بڑھتی آبادی گرتی ہوئی زرعی پیداوار اور اشیائے خورد و نوش کی بڑھتی ہوئی قیمتیں صحت عامہ کے لئے بڑا خطرہ بن چکی ہیں۔کچھ ماہ میں گندم کپاس اور سبزیوں کا قابل ذکر حصہ ضائع ہو چکا ہے جس نے فوڈ سیکورٹی کا مسئلہ گھمبیر کر دیا ہے جس پر قابو پانے کے لئے بیانات کے بجائے اقدامات کی ضرورت ہے۔سوشل میڈیا پر قابو پانے پر توانائی ضائع کرنے سے زیادہ عوام کا خون پینے والی چینی اور آٹا مافیا پر قابو پانے کی ضرورت ہے۔غذائی بحران میں پیداوار میں کمی سے زیادہ ہاتھ منافع خوری اور ارباب اختیار کی بد انتظامی کا ہے جس سے ملک کے امیر طبقے کے علاوہ کوئی محفوظ نہیں رہا ہے جبکہ سب سے زیادہ منفی اثر بچوں اور انکی ماؤں پر پڑ اہے۔مناسب غذا کی کمی سے بچوں کی ملکی آبادی میں سے نصف سے زیادہ کا وزن کم ہو چکا ہے جس نے آنے والی نسل کی صحت اور معاشرے میں انکے کردار کے متعلق سوالات کھڑے کر دئیے ہیں۔غذائی قلت کی وجہ سے بیمار پڑنے والوں کو علاج معالجہ کے لئے مناسب خوراک کے مقابلہ میں کم ازکم سولہ فیصدزیادہ اخراجات کرنا پڑتے ہیں جو ہر کسی کے بس کی بات نہیں کیونکہ ادویات کی قیمت بھی مسلسل بڑھ رہی ہے۔انھوں نے کہا کہ اگر آٹے اور چینی کے بحران کے ذمہ داروں کو سزا نہیں دی گئی تو انکی اور دیگر منافع خوروں کی حوصلہ افزائی ہو گی۔

موضوعات:



کالم



کرسمس


رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…