پیر‬‮ ، 01 دسمبر‬‮ 2025 

’’مالم جبہ اور بی آر ٹی کے کیس کھلنے کی دیر ہے اور ہوائوں کا رخ واقعی بدل جائے گا‘‘ جنرل پرویز مشرف کو آرٹیکل چھ کے تحت سزائے موت‘‘ کیا یہ فیصلہ اداروں کے درمیان ٹکرائو کا نقطہ آغاز ہے؟کیا جنرل مشرف کو واقعی صفائی کا موقع نہیں دیا گیا اور حکومت کااس پر کیا موقف ہے‘جاوید چودھری کا تجزیہ

datetime 17  دسمبر‬‮  2019 |

چیزوں کو سمجھنے کا ایک طریقہ پزل بھی ہے‘ آپ واقعات کو پزل سمجھیں اور پزل کے مختلف حصے آپس میں جوڑ دیں‘ ہر چیز (کھل) کر آپ کے سامنے آ جائے گی‘ میں ابھی آپ کے سامنے تین کلپس رکھوں گا‘ آپ ان کلپس کو(سنیں)‘ یہ آپ کو مستقبل کا نقشہ پیش کرتے نظر آئیں گے (ساٹس‘ وزیراعظم+چیف جسٹس+چیئرمین نیب) ہم اگر ۔۔ان میں مولانا فضل الرحمن کے کلپس کو بھی شامل کر لیں

تو بات مزید واضح ہو جائے گی‘بہرحال آپ دیکھ لیں وزیراعظم کی خواہش کے عین مطابق سپریم کورٹ نے طاقتوروں کا طعنہ ختم کر دیا‘ ملک میں بڑے اور چھوٹے اور طاقتور اور کمزور کو برابر کر دیا‘ صرف ایک کسر باقی ہے بس مالم جبہ اور بی آر ٹی کے کیس کھلنے کی دیر ہے اور ہوائوں کا رخ واقعی بدل جائے گا‘ ہم آج کے ایشو کی طرف آتے ہیں‘ آج خصوصی عدالت نے جنرل پرویز مشرف کو آرٹیکل چھ کے تحت سزائے موت (سنا) دی‘ یہ پاکستان کی تاریخ کا اہم ترین کیس تھا‘ عدالت اس فیصلے سے پہلے چھ سال تک جنرل مشرف کو اپنی صفائی کا موقع دیتی رہی ۔۔لیکن جنرل صاحب نے اپنا بیان ریکارڈ نہیں کرایا‘ ۔۔اس فیصلے پر ڈی جی آئی ایس پی آر کی طرف سے پریس ریلیز جاری ہوئی‘ ۔۔ان کے مطابق(سلائیڈ) جنرل (ر) پرویز مشرف آرمی چیف‘ چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی اور صدرپاکستان رہے ہیں‘ انہوں نے چالیس سال سے زیادہ پاکستان کی خدمت کی اور ملک کے دفاع کے لیے جنگیں لڑی ہیں۔ جنرل (ر) پرویز مشرف کسی صورت بھی غدار نہیں ہو سکتے‘ کیس میں آئینی اور قانونی تقاضے پورے نہیں کیے گئے‘ پرویز مشرف کو اپنے دفاع کا بنیادی حق بھی نہیں دیا گیا۔ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے یہ بھی کہا عدالتی کارروائی شخصی بنیاد پر کی گئی‘ کیس کو عجلت میں نمٹایا گیا ‘ افواج پاکستان توقع کرتی ہیں جنرل پرویز مشرف کو آئین پاکستان کے تحت انصاف دیا جائے گا۔کیا یہ فیصلہ اداروں کے درمیان ٹکرائو کا نقطہ آغاز ہے‘ کیا جنرل مشرف کو واقعی صفائی کا موقع نہیں دیا گیا اور حکومت کا ۔۔اس پر کیا موقف ہے‘ یہ سارے سوال ہمارے آج کے پروگرام کا ایشو ہوں گے‘ ہمارے ساتھ رہیے گا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)


جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…