پشاور (آن لائن)غربت کے خاتمے کے لئے 10سالہ منصوبہ تیار کر لیا گیا ہے جس کے تحت وفاق اور صوبائی حکومتیں سالانہ بنیادوں پر 15سو ارب روپے سے زائد خرچ کرینگے، غریب طبقے کو مہنگائی کے اثرات سے بچانا اس منصوبے کی اہم ترجیح ہو گی۔
اس مقصد کے لئے غربت کی کمی کا دائرہ کار ملک بھر کے پسماندہ علاقوں تک بڑھایا جا ئے گا ،وزارت منصوبہ بندی و ترقی کے سالانہ رپورٹ میں نئی پالیسی کے وضاحت کردی ہے، رپورٹ کے مطابق 2013-14میں بیروز گاری کی شرح مجموعی نوجوان آبادی کا 10.35فیصد تھی جو 2017-18تک 11.10فیصد تک پہنچ گئی، زرعی سرگرمیوں میں مندی کے باعث زرعی شعبے میں روز گار کی شرح 44.96فیصد سے کم ہو کر 38.49فیصد تک پہنچ ،مرد لیبر فورس کی بیرو زگاری کی شرح 4.89فیصد سے بڑھ کر 5.09فیصد تک پہنچ گئی، خواتین لیبر فورس میں بیرو زگاری کی شرح 8.97فیصد سے کم ہو کر 8.27فیصد تک پہنچ گئی، رپورٹ کے مطابق ملک میں 15سے 24سال تک عمر کے نوجوانوں کی مجموعی تعداد 4کروڑ 1لاکھ 20ہزار ہیں، اس عمر کے تعلیم یافتہ او رغیر تعلیم یافتہ افراد ی قوت کی شرح 1کروڑ 65لاکھ 70ہزار ہے اوران میں سے 1کروڑ 45لاکھ افراد روزگار پر ہے جبکہ 18لاکھ 40ہزار بے روز گار ہیں، وزیر اعظم کے ہنر مند پرورگرام کے تحت 1لاکھ 47ہزار نوجوانوں کو درکار افرادی قوت کے مطابق ہنر سیکھانے کا عمل شروع کردیاگیاہے جو انکے لئے اپنا روز گار خود کمانے کے قابل بنانے میں مدد گار ثابت ہوگا ۔