اسلام آباد(آن لائن) ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ متوقع مو سمیاتی انفلوئنزا وائرس سے بچنے کیلئے یہ موزوں وقت ہے او ر اس سے نمٹنے کیلئے ہمیں ہنگامی بنیادوں پر کام کرنا ہو گا جبکہ عوام مو سمیاتی انفلوئنزا وائرس سے بچنے کیلئے قبل از وقت ویکسینشن کروالیں، انفلوئنزا وائرس سے بچاؤ کی و یکسین مارکیٹ دستیاب ہے
تما م لو گ اپنے عزیزو اقارب کو مطلع کریں وہ وہ اس موسمیاتی بیماری سے بچاؤ کیلئے ویکسنیشن ضرور کروائیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ماہر وبائی امراض ڈاکٹر محمد نجیب درانی نے اپنے خیا ل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں متوقع مو سمیاتی انفلوئنزا وائرس سے بچنے اور اس سے نمٹنے کیلئے تما م ہسپتالوں میں ہنگامی بنیادوں پر کام کرنا ہو گا کیونکہ ہسپتالوں میں ہمارے پاس میڈیکل سٹاف کی کمی کے ساتھ ساتھ حفاظتی سازو سامان کی بھی قلت ہو تی ہے لہذا ہمیں اس موسمیاتی انفلوئزا وائرس سے بچاؤ کیلئے قبل از وقت مکمل تیاری کر نا ہو گی ورنہ ملک بھر میں دسمبر اور جنوری میں اس بیماری کے پھیلاؤ اور مریضوں کی تعداد میں اضافے کا امکان ہو سکتا ہے۔ گزشتہ سال پنجاب اور ملتان میں انفلوئنزا وائرس کی تصدیق ہوئی تھی جس سے متعدد ہلاکتیں بھی ہوئی تھیں۔ ڈاکٹر محمد نجیب درانی کا کہنا تھا کہ کہ یہ بہت ہی اہم نکتہ ہے کہ 90فیصد کیسز ایسے ہیں جو طبی مداخلت کے بغیر ہی حل ہو جاتے ہیں جیسے فلو،نزلہ،زکام وغیر ہ گھریلو ٹوٹکوں سے ہی حل ہو جاتے ہیں تا ہم کوئی بھی ایسی شکایت ہو تو فوری طور پر قریبی ہسپتال سے رجو ع کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا ہمیں اپنی کمیونٹی کو آگاہ کرنا چاہیئے کہ موسمیاتی بیماریوں سے بچاؤ کیلئے ہمیں اپنے ہاتھ مکمل طور اچھے طریقے سے دھونے چاہیئے اور ٹشوز کا استعمال کرنا چاہئیے۔ دوسری جانب ہولی فیملی راولپنڈی کے سربراہ برائے شعبہ متعددی امراض ڈاکٹر مجیب کا کہنا ہے کہ انفلوئنزا وائرس سے بچاؤ کی ویکسینشن کیلئے موزوں وقت اکتوبر اور نومبر کا مہینہ ہے۔