اسلام آباد( آن لائن ) مولانا عبدالغفور حیدری نے کہاکہ حکومت ہمارے ڈنڈوں سے نہ گھبرائے ‘سلیکٹڈ حکومت کی وجہ سے معیشت ڈوب رہی ہے،ضلعی انتظامیہ اور پولیس سرکار سے زیادہ سرکار کے وفادار نہ بنیں ،وزیراعلیٰ خیبر پختونخواہ پریشان ہے،ہمیں روکنا ان کے بس کی بات نہیں ،ہم اسلام آباد میں داخل ہو کر رہیں گے ۔
بدھ کوا یک بیان میں سینئر رہنما جمعیت علمائے اسلام (ف) مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ حکومت اپوزیشن کے احتجاجی مارچ سے بھوکلاہٹ کا شکار ہے اور اس وقت اسلام آباد میں تو ایمرجنسی لگی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ایک طرف حکومت کہتی ہے احتجاج پرامن ہو گا تو روکا نہیں جائے گا مگر ابھی ہمارا مارچ پہنچا ہی نہیں اور کارکنان کے گھر چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ضلعی انتظامیہ اور پولیس سے کہتا ہوں کہ باز آ جائیں اورسرکار سے زیادہ سرکار کے وفادار نہ بنیں انہوںنے کہاکہ 27 اکتوبر کو ملک بھر میں کشمیری بھائیوں سے اظہار یکجیتی کے لیے مظاہرے ہونگے جبکہ 31 اکتوبر کو آزادی مارچ کے قافلے اسلام آباد داخل ہونگے جس سے سرکار کے پیٹ میں پروڑ ابھی سے شروع ہو گئے انہوں نے کہاکہ آپ گھبرائیں نہیں ہمارے ڈنڈوں سے نہ ڈرو۔مولانا غفور حیدری نے کہاکہ ہائی کورٹ کے ججوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں جبکہ پیمرا کے کردار کی بھی مذمت کرتے ہیں انہوں نے کہاکہ ڈیڈھ سال میں سلیکٹڈ حکومت کی وجہ سے معیشت ڈوب رہی ہے پی ایم ڈی سی کو تحلیل کر دیا گیا اور ملازمین کو بیروزگار کر دیا گیا ہے۔ اس وقت پورے ملک کے ڈاکٹر احتجاج کر رہے ہیںآئی ایم ایف نے ان کو اداروں کی نجکاری کا کہا ہے یہ پورے ملک کے منافع بخش اداروں کو بیچ رہے ہیں ۔
انہوں نے کہاکہ نیا بجٹ آ رہا ہے اور ادارے بیچ کر بجٹ بنانا ان کا وطیرہ ہے یہ نااہل حکمران ہماری آواز کو روکنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں کہا جا رہا ہے کہ امن و امان کا مسئلہ پیدا کر رہے ہیں جبکہ انتظامیہ نے دو سو کنٹینر اسلام آباد میں لا کر رکھ دیے گئے ۔انہوں نے کہاکہ خیبر پختونخواہ کا وزیراعلی اب بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔ اس وقت اپوزیشن کی نو جماعتیں مل کر آزادی مارچ کر رہی ہیں جبکہ پوری قوم ہماری پشت پر ہے27 اکتوبر کو ملک بھر میں ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر میں کشمیر سے متعلق احتجاج ہوگا۔ پورے ملک سے قافلے اسلام آباد کے لیے روانہ ہونگے ۔مولانا فضل الرحمان کے قافلے کے ساتھ اسلام آباد میں داخل ہونگے ۔ہمیں روکنا ان کے بس کی بات نہیں ہے ۔حکومت اپوزیشن سے انتقام لے رہی ہے۔