واشنگٹن(نیوزڈیسک)سابق امریکی صدر بل کلنٹن نے کہا ہے کہ اگران کی اہلیہ ہیلری کلنٹن آئندہ صدارتی انتخابات میں ملک کی صدر منتخب ہوگئیں تو وہ مفت میں لکچر دیا کریں گے اور اس کے پیسے وصول نہیں کریں گے۔’’بلومبرگ‘‘ ٹیلی ویژن کو دیے گئے ایک انٹرویو میں سابق صدرکا کہنا تھا کہ میں اپنی اہلیہ کے صدر منتخب ہونے کے بعد بھی اپنے پسندیدہ موضوعات پرلیکچر دیتا رہوں گا تاہم ان کا معاوضہ وصول نہیں کروں گا۔قبل ازیں ایک دوسرے انٹرویو میں جب صدر کلنٹن سے پوچھا گیا کہ جب ان کی اہلیہ وزیر خارجہ تھیں تو کیا انہوں نے “کلنٹن فاؤنڈیشن” کو فنڈز کی فراہمی کو ترجیح دی تھی تو انہوں نے اس کی تردید کی اور کہا کہ ہیلری نے اپنے وزارت خارجہ کے دور میں ترجیحی بنیادوں پر کسی قسم کے فنڈز فراہم نہیں کیے۔خیال رہے کہ امریکی ری پبلیکن پارٹی سے وابستہ سیاست دانوں کی جانب سے بل کلنٹن اوران کی اہلیہ ہیلری کلنٹن کو بھاری معاوضوں کے بدلے میں اندرون اور بیرون ملک لیکچر دینے اور تقاریر کے بدلے میں لاکھوں ڈالر کی رقوم حاصل کرنے کے مشغلے کو کڑی تنقید نا نشانہ بنایا ہے۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ پیسے لیکر لیکچر دینا مفادات کی کشاکش کو بڑھانے کا موجب بن سکتا ہے۔سابق صدرنے مخالفین کی تنقید کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگران کی اہلیہ 2016ء صدارتی انتخابات میں کامیاب ہونے کیبعد وائیٹ ہاؤس کی طاقت ور سیٹ حاصل کرتی ہیں تو اس صورت میں وہ مفت میں لیکچر دیاکریں گے۔