جمعہ‬‮ ، 19 دسمبر‬‮ 2025 

عراق میں احتجاجی مظاہرے جاری ،مزید 19افرادہلاک،تعداد100ہوگئی

datetime 6  اکتوبر‬‮  2019 |

بغداد(این این آئی)عراق میں احتجاجی مظاہروں کے پانچویں روز سکیورٹی فورسز کی کارروائیوں میں مزید19 افراد ہلاک اور 70زخمی ہوگئے ۔دریں اثنا اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے عراق میں خصوصی ایلچی جینین ہینس پلاسشائرٹ نے ملک میں گذشتہ پانچ روز کے دوران میں احتجاجی مظاہروں میں قریبا ایک سو افراد کی ہلاکتوں پر گہرے دکھ اور افسوس کا کا اظہار کیاہے اورکہاہے کہ اس خونریزی کو فوری طور پر

روکا جانا چاہیے۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق عراق کے دارالحکومت بغداد میں کرفیو ہٹائے جانے کے بعد تشدد کے مزید واقعات پیش آئے اور بے روزگاری اورسرکاری محکموں میں کرپشن کے خاتمے کے لیے عراقی شہریوں کے احتجاج میں کوئی کمی واقع نہیں ہوئی ۔پولیس حکام اور طبی ذرائع کے مطابق بغداد کے علاقے الشولہ میں سورج غروب ہونے کے بعد سکیورٹی فورسز کی مظاہرین پر فائرنگ سے دو افراد ہلاک ہوئے ۔بغداد کے مرکزی چوک التحریر کے نزدیک بھی سکیورٹی فورسز نے مظاہرین پر براہ راست فائرنگ کی جس سے مزید دو افراد ہلاک ہوگئے۔اس علاقے میں کل نو مظاہرین سکیورٹی فورسز کی کارروائیوں میں ہلاک ہوئے ۔دارالحکومت کے جنوبی علاقے ظفرانیہ میں سکیورٹی فورسز کی فائرنگ سے زخمی ہونے والا ایک شخص دم توڑ گیا ۔اس علاقے میں اتوارکو دوافراد کی ہلاکت ہوئی ۔سکیورٹی اہل کاروں نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ایک مرتبہ پھر اشک آور گولوں کا استعمال کیا اور براہ راست فائرنگ کی جس کے نتیجے سیکڑوں مظاہرین پیچھے ہٹنے پر مجبور ہوگئے۔ادھر جنوبی شہر ناصریہ سمیت عراق کے مختلف شہروں میں پرتشدد مظاہرے ہوئے اور مظاہرین نے دو سیاسی جماعتوں کے دفاتر کو نذر آتش کردیا ۔دو عراقی عہدے داروں نے اپنی شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ سکیورٹی فورسز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے گولی چلائی تھی۔ تاہم اس فائرنگ سے

فوری طور پر کسی کے مرنے کی کوئی اطلاع نہیں۔ایک اور جنوبی شہر دیوانیہ میں مظاہرین نے مقامی حکومت کے دفاتر کی جانب مارچ کیا ۔بغداد میں کرفیو کے ہٹائے جانے کے باوجود سکیورٹی فورسز کی بھاری نفری تعینات کی گئی اور گرین زون کی جانب جانے کی اجازت نہیں دی جارہی تھی۔ بغداد کے اس قلعہ نما علاقے میں غیرملکی سفارت خانے اور سرکاری دفاتر واقع ہیں۔دریں اثنا اقوام متحدہ کے

سیکریٹری جنرل کے عراق میں خصوصی ایلچی جینین ہینس پلاسشائرٹ نے ملک میں گذشتہ پانچ روز کے دوران میں احتجاجی مظاہروں میں قریبا ایک سو افراد کی ہلاکتوں پر گہرے دکھ اور افسوس کا کا اظہار کیا اورکہاکہ اس خونریزی کو فوری طور پر روکا جانا چاہیے۔انھوں نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ پانچ دن میں مظاہرین کی ہلاکتوں اور زخمی ہونے کی اطلاعات ہی ملی ہیں،اس کو روکا جانا چاہیے۔

موضوعات:



کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…