واشنگٹن(اے این این )امریکی سینیٹ نے ایک ایسا قانون منظور کر لیا ہے جس میں امریکہ کو یمن کی جنگ میں سعودی عرب کی مدد کو ختم کرنے کا کہا گیا ہے۔یہ قانون سینیٹ نے 46 کے مقابلے میں 56 ووٹوں سے منظور کر لیا ہے۔ سینیٹ میں اس پر ووٹنگ پارٹی وابستگی سے بالاتر ہو کر گئی ہے۔امریکی میڈیا کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ اگر ایوان نمائندگان نے بھی
اس پاس کردیا۔ تو وہ اسے ویٹو کر دیں گے۔پچھلے چند مہینوں میں امریکی سینیٹ نے دوسری مرتبہ یمن کی جنگ میں سعودی عرب کی حمایت ختم کرنے کا قانون منظور کیا ہے۔سینیٹ نے دسمبر میں بھی ایسی قرارداد منظور کی تھی جسے ایوان نمائندگان نے جہاں اس وقت ریپبلکن پارٹی کو اکثریت حاصل تھی، منظور نہیں کیا تھا۔خیال کیا جاتا ہے کہ اب جبکہ ایون نمائندگان میں ڈیموکریٹ پارٹی کی اکثریت ہو چکی ہے، اس قانون کو منظور کر لیا جائے گا۔دو ہزار پندرہ میں شروع ہونے والی جنگ میں اب تک ہزاروں یمنی ہلاک ہو چکے ہیں کئی لاکھ کو قحط جیسی صورتحال کا سامنا ہے۔امریکہ اس جنگ میں سعودی عرب کو اسلحہ کی فراہم کے علاوہ عرب اتحاد کو فضائی حملوں کے لیے انٹیلی جنیس فراہم کرتا ہے۔سینٹ کی قرار داد میں یمن میں جاری جنگ میں امریکہ کے لیے سعودی عرب کی امداد کو تیس روز کے اندر بند کرنے کا کہا گیا ہے۔سعودی صحافی جمال خشوگی کی موت کے بعد کئی امریکی قانون ساز یمن میں ہونے والی اموات پر اعتراض کر رہے ہیں اور سعودی عرب کی سربراہی میں قائم اتحاد کی مدد ختم کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔امریکی سینٹ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان پر جمال خشوگجی کے قتل کا الزام عائد کر چکی ہے اور وہ امریکی صدر کے ردعمل سے ناراض ہے۔سعودی عرب جمال خشوگجی کے قتل کیالزام کی تردید کرتا ہے۔صدر ٹرمپ سعودی عرب کو اہم اتحادی قرار دیتا ہے اوراس کے خلاف کسی قسم کی تادیبی کارروائی کی مخالفت کرتا ہے۔