سڈنی (مانیٹرنگ ڈیسک)عالمی تحقیقاتی ادارے کی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ جدید طرز زندگی کی وجہ سے دنیا بھر کے بچوں کی نشوونما، صحت اور آگے بڑھنے کی صلاحیتیں تیزی سے ختم ہورہی ہیں۔ آسٹریلیا کے معروف تحقیقاتی ادارے (Active Healthy Kids Global Alliance) کی جانب سے جاری ہونے والی رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی کہ سائنسی ترقی کی وجہ سے بچوں کی نسل تباہ ہورہی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ عصر حاضر میں ہونے والی سائنسی ایجادات کی وجہ سے بچوں کا زیادہ تر وقت اسکرین پر گزرتا ہے اور وہ کھیل کود کا حصہ نہیں بنتے جس کی وجہ سے اُن کی نشوونما بری طریقے سے متاثر ہورہی ہے۔ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ’موبائل فون کے بڑھتے ہوئے استعمال کی وجہ سے بھی بچوں کی ذہنی صلاحیتیں متاثر ہورہی ہیں اور یہی چیز اُن کے آگے بڑھنے کی صلاحیتوں کو بھی ختم کررہی ہے‘۔ ماہرین نے مشاہدہ کیا کہ کھیل کود، بھاگ دوڑ کی وجہ سے بچوں کے اعصاب مضبوط اور اُن کی نشوونما تیزی سے ہوتی تھی، اگر جدید طرز زندگی اختیار کرنے کی یہی روش جاری رہی تو آئندہ کی صورتحال بہت زیادہ سنگین ہوجائے گی۔ اے ایچ کے جی اے کے صدر ٹریمبلے کا کہنا تھا کہ ’سائنسی ایجادات کی وجہ سے ہمارے بچے معاشرے سے بہت دور ہوگئے اور اسی وجہ سے ہی وہ معذوری کی طرف تیزی سے بڑھ رہے ہیں‘۔ جرنل فزیکل ایکٹیوٹی کے جریدے میں شائع ہونے والی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ 49 ممالک کے بچوں کی روزانہ کی سرگرمیوں کو دیکھا گیا جس کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ ’زمبابوے، جاپان کے بچے دیگر ممالک کے مقابلے میں قدرے متحرک اور جسمانی طور پر فٹ ہیں‘۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ’ٹرانسپورٹ، موبائل کی سہولیات اور ویڈیو گیمز بچوں کی نشوونما کو متاثر کرنے میں اہم کردار ادا کررہے ہیں‘۔ تحقیقاتی ماہرین نے والدین کو مشورہ دیا ہے کہ وہ روزانہ بچوں کے ساتھ چہل قدمی کریں اور انہیں کھیل کود کی طرف راغب کریں۔