اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) کریلا ایک ایسی سبزی ہے جو بہت کم افراد کو ہی پسند ہوتی ہے تاہم مختلف طریقوں سے اسے پکا کر کڑواہٹ کو کم کرکے اسے مزیدار بنایا جاسکتا ہے۔ مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ اس کا تلخ ذائقہ آپ کو کس جان لیوا بیماری سے تحفظ دے سکتا ہے؟ کریلا کھانے سے جسم کے اندر ایک کیمیائی ردعمل پیدا ہوتا ہے جو بلڈ گلوکوز کی سطح کم کرنے کے ساتھ انسولین کی
سطح کو کنٹرول میں رکھنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ اسی طرح کریلے میں موجود اجزاءلبلبے کے خلیات کی تعداد بڑھانے کے حوالے سے بھی مفید ہے جو انسولین پیدا کرتے ہیں۔ ذیابیطس ٹائپ ون میں جسمانی دفاعی نظام ان خلیات کو تباہ کردیتا ہے جبکہ ٹائپ ٹو ذیابیطس میں ان خلیات کی کارکردگی نہ ہونے کے برابر رہ جاتی ہے۔ مختلف رپورٹس کے مطابق کریلے کی جراثیم کش اور وائرس کش خصوصیات نظام ہاضمہ کے انفیکشنز، ملیریا اور دیگر امراض کے خلاف موثر ثابت ہوتے ہیں۔ ذیابیطس دنیا میں تیزی سے عام ہوتا ہوا ایسا مرض ہے جسے خاموش قاتل کہا جائے تو غلط نہ ہوگا کیونکہ یہ ایک بیماری کئی امراض کا باعث بن سکتی ہے اور حیرت انگیز طور پر ذیابیطس ٹائپ ٹو کے شکار 25 فیصد افراد کو اکثر اس کا شکار ہونے کا علم ہی نہیں ہوتا۔ گزشتہ سال کے ایک سروے میں یہ دعویٰ سامنے آیا تھا کہ پونے 4 کروڑ پاکستانی ذیابیطس کا شکار ہیں یعنی ہر چوتھا یا پانچواں پاکستانی اس موذی مرض میں مبتلا ہے۔ کریلے کو کس طرح استعمال کریں؟ ایک کریلا، چٹکی بھر نمک، ایک چٹکی کالی مرچ جبکہ ایک یا 2 چمچ لیموں کا عرق لیں۔ کریلے کو اچھی طرح دھو کر اس کا عرق نکال لیں، اس میں نمک، کالی مرچ اور لیموں کے عرق کا اضافہ کردیں۔ اس مکسچر کو نہار منہ خالی پیٹ پینا عادت بنالیں، جس سے بلڈ شوگر لیول کو کنٹرول کرنے میں مدد ملتی ہے۔