پیر‬‮ ، 10 جون‬‮ 2024 

آصف زرداری کی ممکنہ گرفتاری ،پیپلزپارٹی نے تین نکاتی حکمت عملی مرتب کرلی ،گرفتاری کی صورت میں کیا، کیاجائے گا؟ حیرت انگیز انکشافات

datetime 25  اکتوبر‬‮  2018

کراچی (این این آئی)پاکستان پیپلز پارٹی نے منی لانڈرنگ کیس میں شریک چیئرمین آصف علی زرداری کی ممکنہ گرفتاری کی صورت میں حکمت عملی مرتب کرنا شروع کر دی ہے ۔ تین نکاتی حکمت عملی کے تحت پیپلزپارٹی پارلیمنٹ ،انفرادی اور اپوزیشن کی دیگر جماعتوں کے ساتھ مل کر ملک گیر سطح پر احتجاج کریگی ۔ذرائع کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی نے سابق صدر آصف علی زرداری کی ممکنہ گرفتاری کے حوالے سے حکمت عملی مرتب کرنا شروع کردی ہے ۔

اس حوالے سے مختلف آپشنز پر غور کیا جارہا ہے ۔اگر منی لانڈرنگ کیس میں قانون نافذ کرنے والے ادارے آصف زرداری کو گرفتار کرتے ہیں تو پارٹی کی جانب سے پہلے مرحلے میں قومی اسمبلی ، سینیٹ اور سندھ اسمبلی میں بھرپور انداز میں احتجاج ریکارڈ کرایا جائے گا ۔ دوسرے آپشن میں پاکستان پیپلز پارٹی سندھ میں احتجاج ریلیوں اور دھرنوں کا سلسلہ شرو ع کر سکتی ہے ۔ اس حوالے سے پاکستان پیپلز پارٹی کے تمام صوبائی اور ضلعی تنظیمی عہدیداران کو تیار رہنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے ۔ ذرائع نے بتایا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کی ممکنہ گرفتاری پر پیپلز پارٹی احتجاجی مظاہروں کو ملک بھر میں وسیع کرنے کے لیے اپوزیشن کی دیگر جماعتوں سے رابطے کرے گی ۔ اس ضمن میں پاکستان پیپلز پارٹی کے اہم رہنماؤں کو خصوصی ٹاسک دیا گیا ہے ۔ یہ رہنما پاکستان مسلم لیگ (ن) ، جمعیت علمائے (ف) ، عوامی نیشنل پارٹی اور دیگر جماعتوں سے رابطہ کرکے انہیں اس بات پر قائل کریں گے کہ آصف علی زرداری کی گرفتاری ملک میں جمہوری قوتوں کو کمزور کرنے کی سازش ہے اور ان کی گرفتاری کا کرپشن سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ اس حوالے 31 اکتوبر کو اپوزیشن جماعتوں کی آل پارٹیز کانفرنس میں بھی بات چیت کی جائے گی ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن جماعتوں سے مشاورت مکمل ہونے کے بعد تیسرے مرحلے میں پاکستان پیپلز پارٹی آصف علی زرداری کی ممکنہ گرفتاری کی صورت میں ملک گیر احتجاجی مظاہرے کرے گی

اور اسلام آباد میں دھرنے کے آپشن پر بھی غور کیا جا رہا ہے ۔ انتہائی معتبر ذرائع نے بتایا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے کچھ اہم رہنما پارٹی قیادت کو مشورہ دے رہے ہیں کہ پیپلز پارٹی کو دانستہ دیوار سے لگانے کی کوشش کی جا رہی ہے اور پارٹی کی قیادت کو سوچی سمجھی سازش کے تحت نشانہ بنایا جا رہا ہے ۔ اس صورت حال میں اسمبلیوں میں احتجاج ریکارڈ کرانے کا کوئی فائدہ نہیں ہو گا ۔ اس لیے احتجاجا قومی اسمبلی سے استعفوں کا آپشن بھی سامنے رکھا جائے گا ۔ تاہم پارٹی کے اکثریتی رہنما اس تجویز کے مخالف ہیں ۔

موضوعات:



کالم



کھوپڑیوں کے مینار


1750ء تک فرانس میں صنعت کاروں‘ تاجروں اور بیوپاریوں…

سنگ دِل محبوب

بابر اعوان ملک کے نام ور وکیل‘ سیاست دان اور…

ہم بھی

پہلے دن بجلی بند ہو گئی‘ نیشنل گرڈ ٹرپ کر گیا…

صرف ایک زبان سے

میرے پاس چند دن قبل جرمنی سے ایک صاحب تشریف لائے‘…

آل مجاہد کالونی

یہ آج سے چھ سال پرانی بات ہے‘ میرے ایک دوست کسی…

ٹینگ ٹانگ

مجھے چند دن قبل کسی دوست نے لاہور کے ایک پاگل…

ایک نئی طرز کا فراڈ

عرفان صاحب میرے پرانے دوست ہیں‘ یہ کراچی میں…

فرح گوگی بھی لے لیں

میں آپ کو ایک مثال دیتا ہوں‘ فرض کریں آپ ایک بڑے…

آئوٹ آف دی باکس

کان پور بھارتی ریاست اترپردیش کا بڑا نڈسٹریل…

ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟

عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…