اتوار‬‮ ، 29 جون‬‮ 2025 

پیپلز پارٹی کے یوٹرن کے بعد مشترکہ صدارتی امیدار لانے میں ناکامی پر اپوزیشن جماعتیں پیپلز پارٹی پر پھٹ پڑیں، دو ٹوک فیصلہ سنا دیا

datetime 27  اگست‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آبا (این این آئی)صدارتی انتخاب کیلئے پیپلزپارٹی کے یوٹرن کے بعد مشترکہ صدارتی امیدوار لانے میں ناکامی پر دیگر اپوزیشن جماعتیں پی پی پر پھٹ پڑیں۔تفصیلات کے مطابق گرینڈ اپوزیشن الائنس نے صدارتی انتخاب کے لیے مشترکہ امیدوار لانے کا اعلان کیا تھا تاہم پیپلزپارٹی کی جانب سے اعتزاز احسن کو امیدوار نامزد کیا گیا جس پر مسلم لیگ (ن) نے شدید اعتراض کیا اور امیدوار کی تبدیلی کا مطالبہ کیا

لیکن آصف زرداری نے امیدوار کی تبدیلی سے انکار کردیا۔پیپلزپارٹی کی طرف سے اعتزاز احسن کے نام پر ڈٹے رہنے کے بعد مسلم لیگ (ن) اور دیگر اپوزیشن جماعتوں نے مولانا فضل الرحمان کو امیدوار نامزد کردیا ہے۔ مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال، نیشنل پارٹی کے میر حاصل بزنجو، جے یو آئی (ف) کے مولانا عبدالغفور حیدری اور دیگر نے مشترکہ صدارتی امیدوار لانے میں ناکامی پر پیپلزپارٹی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔میر حاصل بزنجو نے کہا کہ مضبوط اپوزیشن کے لیے ہم سب مل بیٹھے تھے، پہلا مرحلہ آیا تو فیصلہ ہوا کہ وزیراعظم کا امیدوار(ن) لیگ کا ہوگا، فیصلہ ہوا تھا کہ وزیراعظم کا امیدوار (ن) لیگ، اسپیکر پیپلزپارٹی اور ڈپٹی ایم ایم ایسے ہوگا۔انہونے کہاکہ وزیراعظم کیلئے شہباز شریف کا نام بھی پیپلز پارٹی نے دیا تھا شہباز شریف نے کہا تھا کہ اگر چیئرمین سینیٹ لینا چاہتے ہیں تو تیار ہیں کیونکہ ہمارا مقصد الائنس رکھنا ہے لیکن پیپلزپارٹی نے جس طرح بیک آؤٹ کیا اس سے اتحاد کو دھچکا لگا۔انہوں نے کہا کہ ہم اب بھی کوشش کریں گے کہ پیپلزپارٹی کی منتیں کریں، مولانا فضل الرحمان سے کہیں گے کہ وہ آصف زرداری کو راضی کرنے کی کوشش کریں۔اس موقع پر مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال نے کہا کہ مشترکہ صدارتی امیدوار کے لیے پیپلزپارٹی سے معاملات طے نہیں ہوپائے، رات گئے تک بھی مشترکا امیدوار کے لیے کوشش کی، امید کرتا ہوں پیپلز پارٹی اپوزیشن کے ووٹ تقسیم ہونے سے بچائیگی، پیپلز پارٹی نے پہلے کہا تھا تین امیدواروں کا پینل دیں گے، انہوں نے پینل کا نام نہیں دیا

بلکہ اعتراز احسن پرہی اڑے رہے۔ جے یو آئی (ف) کے مولانا عبدالغفور حیدری کا کہنا تھا کہ مسلسل رابطوں کے باوجود پیپلزپارٹی اب تک اس اتحاد کا حصہ نہیں بنی، پیپلزپارٹی کے پاس جائیں گے اور درخواست کریں گے کہ وہ اپوزیشن کی تقسیم کا سبب نہ بنے، ہم جیتنے کی پوزیشن میں ہیں بشرط پیپلزپارٹی ساتھ دے۔عوامی نیشنل پارٹی کے زاہد خان نے صدارتی امیدوار کے لیے اعتزاز احسن کی بجائے مولانا فضل الرحمان کی حمایت کا اعلان کیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سٹوری آف لائف


یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…