منگل‬‮ ، 24 دسمبر‬‮ 2024 

نگران وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا آئندہ چند ایام میں نگران صوبائی کابینہ میں توسیع کا انکشاف 

datetime 29  جون‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور(نیوز ڈیسک) نگران وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا جسٹس (ر) دوست محمد خان نے آئندہ چند ایام میں نگران صوبائی کابینہ میں توسیع کا انکشاف کیا ہے انہوں نے کہا ہے کہ انکی حکومت صوبے میں شامل ہونے والے نئے سات اضلاع کیلئے مجموعی ریکوری پلان کے نفاذ کے سلسلے میں وفاقی حکومت کے ساتھ رابطے کیلئے ٹاسک فورس تشکیل دے چکی ہے وہ وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں فاٹا اصلاحات پر عملدرآمد کے سلسلے میں اجلاس کی صدارت کر رہے تھے

صوبائی وزیر خزانہ عبدالرؤٖف خٹک ، چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا نوید کامران بلوچ، انسپکٹرجنرل پولیس محمد طاہر، ایڈیشنل چیف سیکرٹری منصوبہ بندی و ترقیات شہزاد بنگش، ایڈیشنل چیف سیکرٹری فاٹا، متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریز، اور دیگر اعلیٰ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ نگران وزیر اعلیٰ نے کہا کہ صوبے میں شامل نئے اضلاع کے عوام کو فوری ریلیف دینے اور وہاں ریکوری پلان پر تیز رفتار عملدرآمد کی ضرورت ہے ریکوری پلان میں انفرسٹرکچر کی ترقی، تعمیر نو و بحالی اور سرکاری اداروں کی وہاں تک منظم توسیع وغیرہ شامل ہیں انہوں نے کہا کہ وہ خود بطور نگران وزیر اعلیٰ مذکورہ ٹاسک فورس کی سربراہی کریں گے جو نئے اضلاع کیلئے مجوزہ اصلاحات کو عملدرآمد کے مرحلے میں ڈالنے کیلئے وفاقی حکومت کے ساتھ رابطے کیلئے تشکیل دی گئی ہے ٹاسک فورس کے دیگر اراکین میں چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا ، انسپکٹر جنرل پولیس ، متعلقہ انتظامی سیکرٹریزاور دیگر شعبوں سے نمائندے شامل ہونگے۔دوست محمد خان نے واضح کیا کہ ٹاسک فورس قانونی پیچیدگیوں کا جائزہ لیکر اُن کے تدارک کا حل دے گی تاکہ ممکنہ خلاء کو محتاط انداز میں پر کیا جا سکے کیونکہ خلاء سے مشکلات میں اضافے کا خدشہ ہوتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ نئے اضلاع کو صوبے میں شامل کرنا ہی کافی نہیں ہے اور نہ ہی یہ مسائل کا حل ہے بلکہ زیادہ اہم یہ ہے کہ وہاں فلاح اور ترقی کے مجموعی پلان کیلئے وسائل درکار ہیں تاکہ مختلف قدرتی آفات سے تباہ شدہ فزیکل انفراسٹرکچر کی تنصیب ممکن ہو سکے ۔

اُنہوں نے کہاکہ اس مقصد کیلئے شارٹ ٹرم، مڈٹرم اور لانگ ٹرم منصوبہ بندی اور مطلوبہ مالی پیکجز کی اشد ضرورت ہے ۔ وفاقی حکومت ضم شدہ اضلاع کیلئے آئندہ 10 سالوں کیلئے 100 ارب روپے کے پیکج کا وعدہ بدستور کر چکی ہے جس میں سے سالانہ 10 ارب روپے منتقل کئے جانے ہیں ۔وفاقی حکومت کے پلان اور وعدے کے مطابق مطلوبہ وسائل کی بروقت فراہمی ناگزیر ہے تاکہ نئے اضلاع کے عوام کو ترقی کے دھارے میں عملی طور پر شامل کیا جا سکے کیونکہ ہمارے پاس وقت کم ہے اور چیلنجز زیادہ ہیں جن سے بحسن خوبی عہدہ برآ ہونا سب کی اجتماعی ذمہ داری ہے ۔

اُنہوں نے کہاکہ وہاں کے عوام اور فورسز نے بڑی قربانیاں دی ہیں اور تکالیف اُٹھائی ہیں۔ اسلئے اُن کو بلا تاخیر ریلیف فراہم کرنا اور ترقی دینا ضروری ہے ۔ دوست محمد خان نے کہا کہ متعلقہ قوانین اور اداروں کی منتقلی کا عمل احسن انداز میں ہونا چاہیئے ۔ جس میں معاشرے کے تمام طبقات کو اپنے حصے کا کردار ادا کرنا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اسکے لئے انتظامیہ کی طرف سے طویل المدتی پلان کی ضرورت ہے جس کو عمل درآمد کے مرحلے میں مسلح افواج کی بھی معاونت حاصل ہو ۔ ترقی اور بحالی کے مجموعی عمل میں ڈونرز کی مدد بھی بڑی اہمیت کی حامل ہے ۔

اُنہوں نے کہاکہ اداروں کا ایک دوسرے سے علیحدہ رہ کر کام کرنا ریکوری پلان میں پیچید گیاں پیدا کرسکتا ہے ۔ اسلئے اداروں کے درمیان باہمی مشاورت اور منظم رابطے کا ہونا بہت ضروری ہے ۔ہم اپنے ماحول اور زمینی حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے آسانی کے ساتھ آگے بڑھ سکتے ہیں۔ دوست محمد خان نے کہاکہ اُن کی حکومت نقصانات کے ازالے کیلئے ہر قسم کے نقص سے پاک منصوبہ بندی کی خواہاں ہے ۔ وہ مصیبت زدہ عوام کو ریلیف دینے اور قبائل کو قومی دہارے میں لانے کیلئے اپنی رضاکارانہ خدمات پیش کرنے کیلئے بھی تیار ہیں۔ نگران وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ وہ سات نئے اضلاع کے عوام کو فوری فائدہ پہنچانے کیلئے سرکاری اداروں کی وہاں تک توسیع اور انفراسٹرکچر کی ترقی کیلئے نقصانات کا تخمینہ لگانے کی پہلے سے ہدایت کر چکے ہیں۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…