اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پیشاب کی نالی میں سوزش کافی تکلیف دہ مرض ہوتا ہے جس کے بارے میں بات کرتے ہوئے کافی لوگ ہچکچاتے بھی ہیں۔ اس سوزش یا یو ٹی آئی کی علامات واضح ہوتی ہیں بلکہ انہیں بیماری کے آغاز پہلے ہی پہچانا جاسکتا ہے۔ پیشاب کی نالی میں سوزش کی علامات مگر یہ مرض لاحق کیسے ہوتا ہے ؟ تو اس کی بھی چند وجوہات ہوتی ہیں، جن سے اکثر افراد لاعلم ہوتے ہیں۔ ویسے تو خواتین میں اس کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے مگر مردوں کو بھی اس کا سامنا ہوسکتا ہے۔
اس کی سب سے عام وجوہات درج ذیل ہیں۔ تنگ کپڑے پیشاب کی نالی میں سوزش کا خطرہ بڑھائیں زیادہ میٹھا کھانے کی عادت زیادہ میٹھا کھانا صرف توند نکلنے یا کمر کو بڑھانے کا باعث ہی نہیں بنتا بلکہ پیشاب کی نالی کی سوزش کا خطرہ بھی بڑھاتا ہے۔ اگر چینی کی زیادہ مقدار کو جسم کا حصہ بنایا جائے تو بلڈ شوگر میں اضافہ ہوتا ہے اور پیشاب میں شکر کی مقدار بڑھ جاتی ہے۔ ایسا ہونے پر پیشاب کی نالی میں موجود بیکٹریا کو ان کی من پسند غذا ملنے لگتی ہے جو سوزش کا امکان بڑھاتا ہے۔ قبض اکثر قبض رہنا مثانے کے لیے خالی ہونا بھی مشکل بنا دیتا ہے، جس کے نتیجے میں اس نالی میں بیکٹریا کی تعداد تیزی سے بڑھنے لگتی ہے جو کہ انفیکشن کا باعث بنتے ہیں۔ اسی طرح ہیضہ یا بدہضمی بھی پیشاب کی نالی میں سوزش کا خطرہ بڑھانے والے امراض ہیں۔ ذیابیطس کو کنٹرول نہ کرنا جب بلڈ شوگر زیادہ ہوتی ہے تو یہ اضافی شوگر پیشاب کے راستے خارج ہوتی ہے، جو کہ بیکٹریا کی نشوونما کے لیے ماحول سازگار بنا دیتا ہے اور متاثرہ فرد کو تکلیف دہ مرض کا شکار۔ یعنی ذیابیطس کے مریضوں کو اس حوالے سے بہت زیادہ احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے۔ پیشاب روکے رکھنا اگر آپ پیشاب کو کئی، کئی گھنٹے روکے رکھتے ہیں تو یو ٹی آئی کے لیے بھی تیار رہنا چاہئے، کیونکہ ایسا کرنے پر بیکٹریا پھیل جاتا ہے اور اس کی نشوونما تیزی سے ہونے لگتی ہے۔
جسم میں پانی کی کمی بہت زیادہ پانی پینا نہ صرف پیاس سے نجات دلاتا ہے بلکہ یو ٹی آئی سے بھی تحفظ دیتا ہے، خاص طور پر گرمیوں میں اگر مناسب مقدار میں پانی کا استعمال نہ کیا جائے تو اس سوزش کا امکان بڑھ جاتا ہے۔ گردوں کی پتھری گردوں میں جمع ہونے والی منرلز کا یہ مجموعہ بھی پیشاب کی نالی میں سوزش کا خطرہ بڑھاتا ہے، کیونکہ ایسا ہونے سے پیشاب کی نالی میں بلاکنگ ہوتی ہے جو بیکٹریا کی نشوونما بڑھاتی ہے۔