ممبئی (این این آئی) معروف اداکارہ رانی مکھرجی تقریباً چار سال کے بعد فلم ’’ہچکی‘ ‘کے ساتھ بڑے پردے پر نمودار ہو رہی ہیں۔اپنی نئی آنے والی فلم کے بارے میں بات کرتے ہوئے رانی مکھر جی نے فلم ’’غلام‘‘ کا قصہ سناتے ہوئے بتایا کہ اس فلم میں عامر خان، ہدایتکار کرم بھٹ اور فلم ساز مکیش بھٹ کا خیال تھا کہ ان کی اصل آواز کردار کو زیب نہیں دیتی اس لیے میرے کردار کی آواز ڈب کروائی گئی۔
اس وقت میں ’’غلام‘‘ کے ساتھ کرن جوہر کی فلم’’کچھ کچھ ہوتا ہے‘‘ میں بھی کام کر رہی تھیں۔ تاہم کرن نے اپنی فلم میں میری اصل آواز ہی رکھی۔ رانی مکھر جی نے بتایا کہ کرن نئے ڈائریکٹر تھے وہ میرے کردار کی آواز کسی اور سے ڈب کروا سکتے تھے لیکن انھوں نے مجھ پر اعتماد ظاہر کیا اور کہا کی میری آواز میری روح ہے۔ ان کا مجھ پر اعتماد مستقبل میں میرے لیے حوصلے کا باعث بنا۔انھوں نے مزید کہا کہ فلم’’ کچھ کچھ ہوتا ہے‘‘ دیکھنے کے بعد عامر خان نے مجھے فون کیا اور مجھ سے معافی مانگی اور کہا کہ مجھے یقین نہیں تھا کہ تمہاری آواز فلم کے لیے موزوں ہے لیکن فلم دیکھنے کے بعد میں اپنے الفاظ واپس لیتا ہوں۔ تمہاری آواز اچھی ہے۔ یاد رہے کہ رانی مکھر جی کو فلمی صنعت کے اپنے ابتدائی دنوں میں اپنی مخصوص آواز کی وجہ سے مشکلات کا سامنا رہا تھا۔ اس کے باوجود رانی مکھرجی نے اپنے فلمی سفر میں کئی بڑے ڈائریکٹرز، پروڈیوسرز اور اداکاروں کے ساتھ کام کیا۔