ہفتہ‬‮ ، 30 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

یوٹیوب پر ایک بچے کی شرمناک ویڈیو سامنے آگئی

datetime 29  جنوری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ  ڈیسک) پاکستان میں بچوں سے زیادتی کے واقعات کسی سے ڈھکے چھپی نہیں قصور میں پیش آنے والے واقعے کے بعد اس معاملے کی سنگینی کا احساس سب کو ہوا ہے ،اسی سلسلے میں سینئر صحافی ضیاء شاہد بتاتے ہیں کہ چونیاں میں ایک شخص کو لوگوں نے بتایا کہ تمہارے بیٹے کی یو ٹیوب پر فلم چل رہی ہے، لوگوں کی اطلاع پر باپ نے دیکھا تو وہ  زیادتی کی فلم تھی۔باپ غصے میں آگیا اور بچے سے پوچھا تو

پتہ چلا کہ ڈیڑھ سال سے اس کے ساتھ یہی سب کچھ ہو رہا ہے اب اس نے انکار کر دیا  تو یہ فلم اپ لوڈ کر دی۔ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ بچوں سے زیادتی کی فلمیں بنتی ہیں اور خریدوفروخت ہوتی ہے جس میں منظم گروہ ملوث ہے جو بااثر بھی ہے۔ ضیا شاہد نے بتایا کہ شک ہے کہ بچوں کے ساتھ زیادتی اور قتل کے پس پردہ ایک منظم گروہ ہے،شبہ ہے کہ زینب کے ساتھ پیش آنے والا واقعہ کی بھی ویڈیو فلم بنی ہو گی اور ممکن ہے کہ اسے ویب سائٹ پر لائیو دکھایا گیا ہو۔ دوسرا یہ کہ 300 بچوں سے زیادتی کی خبریں آئیں تو میں ذاتی طور پر قصور گیا تو اس وقت صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اللہ  نے کہا کہ یہ اراضی کا معمولی تنازعہ ہے ایسے کوئی واقعات رونما نہیں ہوئے۔انہوں نے ایک اور واقعہ بیان کرتے ہوئے  کہاکہ اسی طرح میرے پاس سرگودھا کے ایک بندے کا کیس ہے۔ ایف آئی اے لاہور نے کیس کی تفتیش کی ملزم نے تسلیم کیا کہ اس نے 6 سو بچوں سے زیادتی کی فلمیں بنائی تھیں اور ناروے کی ویب سائٹ کو بیچی تھیں اور فی فلم 300 یورو کمائے۔ضیاشاہد  نے کہاکہ میں ایک بار بچوں کے ساتھ زیادتی کی خبریں سامنے کے بعد قصور گیا اور ایک مذاکرہ میں تقریر میں کہا کہ قصور کے عوام متحد ہو جائیں اوراس کے خلاف مل کر مہم چلائیں۔ تقریر کے بعد میں گاڑی میں

بیٹھا تو ہمارے نمائندے اور دو اور افراد نے مجھے کہا کہ آپ کے ایک طرف جو ایم پی اے بیٹھا تھا وہی ملزموں کی سفارش کر کے تھانے سے چھڑواتا ہے جبکہ دوسری طرف جو وکلاءکا لیڈر بیٹھا تھا وہی زیادتی کے ملزموں کے کیس لڑتا ہے۔واضح رہے کہ زینب قتل کیس اس وقت سپریم کورٹ میں چل رہا ہے ،شاہد مسعود کے دعوئوں کے بعد اس معاملے نے نیا رخ اختیار کر لیا ہے۔

موضوعات:



کالم



ایک ہی بار


میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…