جمعرات‬‮ ، 03 جولائی‬‮ 2025 

میرا جوہری حملے کا بٹن زیادہ بڑا اور طاقتور ہے، ٹرمپ کا شمالی کوریا کو جواب‎

datetime 3  جنوری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن(این ایل آئی) امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان کے حالیہ بیان کے ردعمل میں انہیں دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی میز پر بھی جوہری بٹن ہر وقت موجود ہوتا ہے۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا، ‘شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان کا کہنا ہے کہ ایٹمی حملے کا بٹن ان کی میز پر ہوتا ہے، براہ کرم کوئی ان کی غریب اور غذائی قلت کی شکار ریاست کو

اطلاع دے دے کہ میرے پاس بھی جوہری حملے کا بٹن موجود ہے، جو بہت بڑا اور طاقتور ہے اور میرا بٹن کام بھی کرتا ہے’! یاد رہے کہ یکم جنوری کو سالِ نو کے موقع پر اپنے ٹی وی پیغام میں شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان نے دھمکی دی تھی کہ ایٹمی حملے کا بٹن ان کی میز پر ہوتا ہے اور امریکا کبھی بھی پیونگ یانگ کے خلاف جنگ شروع کرنے کے قابل نہیں ہوگا۔کم جونگ ان کا مزید کہنا تھا، ‘یہ محض دھمکی نہیں ہے بلکہ ایک حقیقت ہے کہ میرے دفتر کی میز پر ایک ایٹمی بٹن موجود ہے’۔ساتھ ہی ان کا کہنا تھا، ‘پورا امریکا ہمارے ہتھیاروں کی رینج میں ہے اور ہماری ساری توجہ بیلسٹک میزائل اور ایٹمی وارہیڈ کو آپریشنل بنانے پر ہے’۔جنوری 2016 میں ڈونلڈ ٹرمپ کے امریکی صدر بننے کے بعد جہاں امریکا نے بہت سے غیر معمولی اقدامات اٹھائے وہاں شمالی کوریا کے خلاف بھی سخت پابندیاں عائد کیں لیکن اس کے باوجود شمالی کوریا اپنے جوہری منصوبے کی تکمیل سے پیچھے نہ ہٹا اور امریکی پابندیوں کے ردعمل میں میزائل تجربات کرتا رہا۔شمالی کوریا کی جانب سے گزشتہ برس ہائیڈروجن بم کا تجربہ بھی کیا گیا اور اس تجربے کے باعث جاپان، جنوبی کوریا اور خود شمالی کوریا میں زلزلے کے جھٹکے بھی محسوس کیے گئے۔ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے

شمالی کوریا کو دنیا کے نقشے سے مٹانے کی دھمکی دی گئی تو کم جونگ ان کی جانب سے کہا گیا کہ پورا امریکا شمالی کوریا کے میزائلوں کے ہدف میں ہے۔دونوں رہنماؤں کی جانب سے ایک دوسرے کو برے القابات سے بھی پکارا گیا جب کہ امریکی صدر نے شمالی کوریا کے ساتھ مذاکرات کو وقت کا ضیاع بھی قرار دیا۔گذشتہ برس 29 نومبر کو شمالی کوریا نے دعویٰ کیا تھا کہ اس نے ایک ایسے بین البراعظمی بیلسٹک میزائل کا کامیاب تجربہ کیا ہے جو امریکا کے کسی بھی مقام کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔اس موقع پر امریکا نے کہا تھا کہ شمالی کوریا کا بین البراعظمی بیلسٹک میزائل امریکا اور اس کے اتحادیوں کے لیے خطرے کا باعث نہیں بنے گا۔جس کے بعد 23 دسمبر کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے بین البراعظمی میزائل تجربات کے بعد شمالی کوریا پر نئی پابندیاں عائد کردی تھیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…