واشنگٹن(نیوز ڈیسک ) خلائی تحقیق کے امر یکی ادارے ناسا کے ماہرین نے اس بات کا اعتراف کیاہے کہ خلاءمیںزندگی کا وجود اب ایک امکان نہیں بلکہ حیقیقت ہے اور انسان آ ئندہ 30 برس میں زمین کے علاوہ زندگی کے وجود کے ٹھوس شواہد حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائے گا ۔ناسا کی چیف سانئنٹسٹ ایلن سٹوفن کے مطابق ماہرین کے سامنے اب یہ کوئی بڑا سوال نہیں کہ کیا خلاءمیں زندگی ممکن ہے بلکہ اب بڑا سوال یہ ہے کہ اس کب دریافت کیا جاتاہے انہوں نے کہاکہ آ ئندہ دس سال تک ہمیں خلاءمیں زندگی کے آثار مل جائیں گے جبکہ 2045 تک ان آ ثار کے ٹھوس شواہد بھی مل جائیں گے ۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں اس بات کا علم ہے کہ ہم نے خلاءمیں زندگی کی تلاٹ کس کس مقام پر اور کیسے کرنا ہے اور زیادہ تر مقامات کے حوالہ سے در کار ٹیکنا لوجی بھی ہمارے پاس موجود ہے اور ہم اس ٹیکنا لوجی کو برﺅے کار لانے پر کام شروع کر چکے ہیں انہوں نے کہا کہ زیادہ امکان اس بات ہے کہ خلاءمیں زندگی خورد بینی جانوروں کی صورت میں ملے گی
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں