جمعرات‬‮ ، 26 دسمبر‬‮ 2024 

بحیرہ روم: پلاسٹک کے ملبے کا ڈھیر

datetime 3  اپریل‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ بحیرہ روم میں بڑی تعداد میں پلاسٹک کا ملبہ جمع ہو رہا ہے۔ایک سروے میں یہ امر سامنے آیا ہے کہ سمندر کی سطح پر تقریباً ایک ہزار ٹن پلاسٹک تیر رہا ہے جن میں زیادہ بوتلیں، بیگز اور لفافے شامل ہیں۔ہسپانوی محققین کا کہنا ہے کہ بحیرہ روم میں آبی حیات کی کثیر تعداد اور اقتصادی اہمیت کا مطلب ہے کہ پلاسٹک کی آلودگی خاص طور پر نقصان دہ ہے۔مچھلیوں، پرندوں، کچھوو¿ں اور وہیل مچھلیوں کے معدوں سے پلاسٹک کے ٹکڑے برآمد ہوئے ہیں۔شمالی یورپ کے ساحلوں سے پلاسٹک کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے کستورا مچھلی اور سیپ میں بھی ملے ہیں۔سپین کے شہر پورٹو ریال کی ساڈز یونیورسٹی کے آندریز کوزر کہتے ہیں کہ ’ہم بحیرہ روم کو پلاسٹک کا ملبہ جمع کرنے والا زون سمجھتے ہیں۔’پلاسٹک کے استعمال کے نصف صدی کے بعد ہی سمندر میں پلاسٹک کی آلودگی اس زمین کا اہم مسئلہ بن گئی ہے، اس مسئلے کے حل کے لیے ہنگامی طور پر مینجمنٹ سٹریٹیجیز کا تعین کرنے کی ضرورت ہے۔‘دیگر سمندروں میں پلاسٹک کی بڑی مقدار پائی ہے جن میں خلیج بنگال، بحیرہ جنوبی چین اور بحرآرکٹک شامل ہیں۔بحیرہ روم سیاحت اور ماہی گیری کے حوالے سے جانا جاتا ہےرائل ہولووے، لندن یونیورسٹی کے ڈاکٹر ڈیوڈ مورٹ پلوس ون جرنل میں شائع ہونے والی ایک تحقیق پر تبصرہ کرتے ہوئے کہتے ہیں
کہ سائنس دان خاص طور پر پلاسٹک کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں (پانچ ملی میٹر سے چھوٹے) کے بارے میں فکر مند ہیں جنھیں مائیکرو پلاسٹک کہا جاتا ہے۔تحقیق کے مطابق بحیرہ روم میں پائے جانے والے پلاسٹک کا 80 فیصد یہی ہے۔سکول آف بائیولوجیکل سائنسز کے ڈاکٹرمورٹ نے بی بی سی نیوز کو بتایا ’پلاسٹک کے یہ چھوٹے چھوٹے ٹکڑے سمندری جاندار نگل لیتے ہیں، یہ پلاسٹک ان کے پیٹ میں کیمیکل خارج کرتے ہیں۔‘پلاسٹک ماحول میں نہیں گلتے سڑتے، ہمیں اس کو ٹھکانے لگانے، ری سائیکل کرنے اور اس کے استعمال میں کمی لانے کے بارے میں سنجیدگی سے سوچنا ہوگا۔بحیرہ روم دنیا میں کل سمندری پانی کے ایک فی صد حصے سے بھی کم حصے پر مشتمل ہے لیکن ان کی اقتصادی اور ماحولیاتی اہمیت ہے۔تمام سمندری حیات کا چار سے 18 فیصد حصہ یہیں پایا جاتا ہے اور یہ بحیرہ روم کے ممالک کے لیے سیاحت اور ماہی گیری کا اہم ذریعہ ہے۔



کالم



کرسمس


رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…