ہر کسی کو اپنی غلطی چھوٹی معلوم ہوتی ہے اور دوسرے کی دی ہوئی سزا بڑی سچائی کی مشعل جہاں جلتی ہوئی نظر آئے اس کی روشنی سے فائدہ اٹھایا جائے یہ نہ دیکھا جائے کہ مشعل بردار کون ہے۔
جب تک قدرت و طاقت ہو‘ احسان کر کیونکہ انسان کی قدرت ہمیشہ باقی نہیں رہتی۔زمانہ کے مصائب سے نہ گھبراکیونکہ احمق شخص ہی حوادث زمانہ پربے صبری کرتا ہے۔ آگ کو مت دیکھو بلکہ اس کی چنگاری کو ختم کرو جو کہیں پر آگ لگنے کا سبب بنی ہے ۔ اس شخص کو موت نہیں آتی جو علم کو زندگی بخشتا ہے ۔ احمق لوگ عالموں سے جتنا سیکھتے ہیں ‘ اس سے کہیں زیادہ عالم لوگ احمقوں سے سیکھتے ہیں ۔ انسان اپنی توہین معاف کر سکتا ہے لیکن بھول نہیں سکتا۔ صرف دعاؤں سے کچھ نہیں ہوتا‘جبکچھ نہیں ہوتا‘جب تک کہ انسان عمل سے کام نہ لے۔ کسی کو پانے کی تمنا سے بہتر ہے کہ ہم خود اس قابل ہو جائیں کہ لوگ ہمیں پانے کی تمنا کریں۔صیبت میں پریشانی مصیبت کو دوگنا کر دیتی ہے۔انسان کا حسن اس کی زبان میں پوشیدہ ہے۔کسی کام میں ہمہ تن مصروف ہونا ہی کامیابی ہے۔محبت کی چندساعتیں بے محبت کی زندگی کے سو برس سے بہتر ہیں۔سب سے بڑا خطا وار شخص وہ ہے جو دوسروں کی برائیاں بیان کرتا پھرے۔دوسروں کی بدخواہی چاہنے والا انسان دنیا میں کبھی خوش نہیں رہ سکتا۔