کل کی بہترین تیاری یہ ہے کہ آپ اپنا آج بہترین بنائیں بعض اوقات جرم کو معاف کرنا مجرم کو زیادہ خطرناک بنا دیتا ہے۔آہستہ بولنا‘ نیچی نگاہ رکھنا‘ میانہ چال چلنا ایمان کی نشانی ہے۔۔۔۔۔۔۔شیخ سعدی ؒ مبارک ہیں وہ لوگ جن کے پاس نصیحت کو الفاظ نہیں بلکہ ان کے اپنے اعمال ہیں۔
آہستہ آہستہ چلنا اور منزل مقصود تک پہنچنا دوڑنے و راستے میں رہ جانے سے بہتر ہے۔فتنہ انگیز سچائی سے مصلحت آمیز جھوٹ بہتر ہے۔دشمن سے بچواور دوست سے اس وقت جب وہ تمہاری تعریف کرنے لگے۔مال و دولت آسائش عمر کیلئے ہے‘ عمر اس لئے نہیں کہ انسان دولت ہی اکٹھی کرتا رہے۔بخیل آدمی کی دولت اس وقت باہر آتی ہے جب وہ خود زمین کے اندر چلا جاتا ہے۔ اس سے تو خاموشی بہتر ہے کہ کسی کو دل کی بات کہہ کر پھرکی بات کہہ کر پھر اس سے کہا جائے کہ کسی سے نہ کہنا۔تو نیک ہو اور لوگ تجھے برا کہیں‘ یہ اس سے اچھا ہے کہ تو برا ہو اور لوگ تجھے نیک کہیں۔عقل مند اور بے وقوفوں میں کچھ نہ کچھ عیب ضرور ہوتا ہے مگر عقلمند اپنے عیب کو خود دیکھتا ہے اور بے وقوفوں کے عیب دنیا دیکھتی ہے۔آدمی کے علم کا ندازہ تو ایک دن ہو جاتا ہے لیکن نفس کی خباثت کا پتہ برسوں میں بھی نہیں چلتا۔۔۔۔۔۔۔۔۔اقوال حکمائے عربسچائی کی مشعل جہاں جلتی ہوئی نظر آئے اس کی روشنی سے فائدہ اٹھایا جائے یہ نہ دیکھا جائے کہ مشعل بردار کون ہے۔جب تک قدرت و طاقت ہو‘ احسان کر کیونکہ انسان کی قدرت ہمیشہ باقی نہیں رہتی۔زمانہ کے مصائب سے نہ گھبراکیونکہ احمق شخص ہی حوادث زمانہ پربے صبری کرتا ہے۔