آاسلام آباد(آئی این پی)وزیر مملکت برائے آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام انوشہ رحمن نے کہا کہ ہم گذشتہ دو نیلامیوں کی طرح اس بار بھی ” سپیکٹرم نیلامی ” کو انتہائی شفاف اور پروفیشنل انداز میں منعقد کروانے کا عزم رکھتے ہیں، یہ نیلامی پاکستان میں ٹیلی کام کمپنیوں کے لیے ایک نادر موقع ہے کہ وہ ملک میں صارفین کی بڑھتی ہوئی تعداد کو مدنظر رکھتے ہوئے نہ صرف اپنے سپیکٹرم کی صلاحیت میں اضافہ کر سکتی ہیں بلکہ اپنے صارفین کو بہترین براڈ بینڈ کی سہولیات بھی مہیا کر سکتی ہیں۔
وہ پیر کو مشاورتی کمیٹی برائے سپیکٹرم نیلامی کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کر رہی تھیں۔ترجمان آئی ٹی کے مطابق حکومت نے قبل ازیں گذشتہ تین سالوں میں دو مرتبہ جدید سپیکٹرم 3G/4G کی کامیاب نیلامی کروائی۔ جس کے نتیجے میں ٹیلی کام سیکٹر اور صنعت میں بے پناہ ترقی دیکھنے میں آئی ۔ ٹیلی کام صارفین کی تعدادمیں ناقابل یقین حد تک اضافہ دیکھنے میں آیا۔ اسی نئے سپیکٹرم کی بدولت براڈبینڈ کی شرح 3فیصد سے بڑھ کر27 فیصد تک چلی گئی ۔ اسی مثبت رحجان کو پیش نظر رکھتے ہوئے حکومت نے 1800 میگا ہرٹز بینڈ میں دستیاب 10 میگا ہرٹز سپیکٹرم کی نیلامی پرکام شروع کردیا ہے اس ضمن میں وزیراعظم پاکستان نے ایک مشاورتی کمیٹی برائے سپیکٹرم نیلامی کی منظوری دی ہے۔ وزیر مملکت برائے آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام مسز انوشہ رحمن اس کمیٹی کی سربراہ مقرر کی گئی ہیں جبکہ وزیراعظم کے خصوصی معاون برائے قانون، سیکریٹری آئی ٹی، سیکریٹری خزانہ و سیکریٹری قانون ، چیئرمین پی ٹی اے، ایگزیکٹو ڈائریکٹر فریکیونسی ایلوکیشن بورڈ اور ممبر ٹیلی کام اس کمیٹی کے ممبران مقرر کئے گئے ہیں۔جبکہ ممبر ٹیلی کام ” کمیٹی سیکریٹری ” کے فرائض بھی سرانجام دیں گے۔ اس مشاورتی کمیٹی برائے سپیکٹرم نیلامی کا افتتاحی اجلاس پیر کو وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی میں منعقد ہوا۔
اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیر مملکت برائے آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام مسز انوشہ رحمن نے کہا کہ ہم گذشتہ دو نیلامیوں کی طرح اس بار بھی ” سپیکٹرم نیلامی ” کو انتہائی شفاف اور پروفیشنل انداز میں منعقد کروانے کا عزم رکھتے ہیں۔چیئرمین پی ٹی اے سید اسماعیل شاہ نے کنسلٹینٹس کی مرتب کردہ مارکیٹ جائزہ رپورٹ کمیٹی کے سامنے پیش کی۔یہ مشاورتی کمیٹی سپیکٹرم کی بنیادی قیمت کا تعین کرے گی اور نیلامی کے طریقۂ کار اور حکمت عملی پر مشتمل پالیسی ڈائریکٹو کے اجراء کے حوالے سے اپنی سفارشات پیش کرے گی۔
مسز انوشہ رحمن نے کہا کہ یہ نیلامی پاکستان میں ٹیلی کام کمپنیوں کے لیے ایک نادر موقع ہے کہ وہ ملک میں صارفین کی بڑھتی ہوئی تعداد کو مدنظر رکھتے ہوئے نہ صرف اپنے سپیکٹرم کی صلاحیت میں اضافہ کر سکتی ہیں بلکہ اپنے صارفین کو بہترین براڈ بینڈ کی سہولیات بھی مہیا کر سکتی ہیں۔