منگل‬‮ ، 22 جولائی‬‮ 2025 

سلطان محمود غزنوی کے دل میں تین باتیں کھٹکتی تھیں

datetime 17  جنوری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سلطان محمود غزنوی رحمتہ اللہ علیہ کے دل میں تین باتیں کھٹکتی تھیں۔ایک بات تو یہ دل میں کھٹکتی تھی کہ میں سبکتگین کا بیٹا ہوں اور سبکتگین تو پہلے بادشاہ نہیں تھا بلکہ ایک فوجی تھا پھر بادشاہ بنا کیا میری نسبت صحیح ہے یا کچھ اور ہے۔دوسری بات یہ دل میں کھٹکتی تھی کہ دین کے مختلف شعبے ہیں لیکن سب سے افضل اور بہتر شعبہ کون سا ہے یعنی امت سے جو سب سے اعلیٰ لوگ ہیں وہ کون ہیں؟

تیسری بات یہ دل میں کھٹکتی تھی کہ مجھے بڑے عرصے سے نبی علیہ السلام کی زیارت نصیب نہیں ہوئی ہے اس لئے مجھے زیارت نصیب ہو جائے۔ ایک مرتبہ وہ شہر میں راؤنڈ کر رہے تھے انہوں نے باہر آ کر ایک طالب علم کو کسی روشنی میں پڑھتے ہوئے دیکھا‘ پوچھا کہ تم مسجد میں کیوں نہیں پڑھتے؟ اس نے کہا کہ مسجدوں میں روشنی کا انتظام نہیں ہے‘ یہ ایک بندے کے گھر کے باہر روشنی جل رہی ہے اس لئے میں یہاں بیٹھ کر مطالعہ کر رہا ہوں‘ انہوں نے کہا کہ بچے تم جاؤ‘ اور میں آج کے بعد تمہارے لئے روشنی کا انتظام کروا دوں گا۔ جب طالب علم نے روشنی دیکھی تو اس نے دعا کر دی کہ اے اللہ! اس بندے کی مرادیں پوری کر دے‘ چنانچہ جب سلطان محمود غزنوی رحمتہ اللہ علیہ سوئے تو ان کو نبی علیہ السلام کی زیارت نصیب ہوئی اور آپؐ نے ارشاد فرمایا: اے سبکتگین کے بیٹے تو نے میرے وارث کی عزت کی اللہ تعالیٰ تجھے دنیا اور آخرت میں عزتیں عطا فرمائے سبحان اللہ! اس طالب علم کی دعا کی برکت سے سلطان محمود غزنوی رحمتہ اللہ علیہ کی تینوں مرادیں پوری ہو گئیں۔ ایک تو انہیں نبی علیہ السلام کی زیارت نصیب ہوئی‘ دوسرا ان کے دل میں اپنے نسب کے بارے میں جو چھوٹی موٹی باتیں تھی وہ ختم ہو گئیں۔ تیسرا ان کو پتہ چل گیا کہ علماء کرام ہی نبی علیہ السلام کے وارث ہیں اور یہی لوگ دوسروں سے افضل ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وہ دن دور نہیں


پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…