انقرہ (آئی این پی)ترک پارلیمان نے صدر کے اختیارات بڑھانے سے متعلق نئے قانون کی ابتدائی منظوری دیدی،رواں ہفتے کے آخر میں ہونے والے دوسرے مرحلے میں اس نئے قانون کے لیے ووٹنگ ہو گی اور منظوری کی صورت میں ریفرنڈم ہوگا،ناقدین کا کہنا ہے کہ نئے قانون کی مدد سے صدر اختیارات بڑھانا چاہتے ہیں۔
تاہم صدر رجب طیب اردگان کا کہنا ہے کہ نیا سسٹم فرانس اور امریکہ سے مماثل ہوگا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق ترک پارلیمان نے صدر کے اختیارات بڑھانے سے متعلق نئے قانون کی ابتدائی منظوری دیدی ہے ۔ یاد رہے کہ نئے قانون میں صدر کو وزرا کو ہٹانے یا منتخب کرنے کا اختیار حاصل ہوگا اور صدر ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ یہ حق بھی حاصل کر لے گا کہ وہ ملک کے وزیراعظم کا عہدہ ہی ختم کر دے۔ وزیراعظم کے بجائے نائب صدر کا عہدہ موجود ہوگا۔ رات گئے بل کی حتمی شقوں پر ابتدائی منظوری دی گئی۔رپبلکن پارٹی سی ایچ پی ان قانونی تبدیلیوں کی شدید مخالفت کر رہی ہے۔گذشتہ ہفتے پارلیمنٹ میں سی ایچ پی کے رکن پارلیمان اور حکمراں جماعت اے کے پی کے اراکین کے درمیان اس وقت ہاتھا پائی دیکھنے کو ملی جب اپوزیشن جماعت نے ووٹنگ سیشن کی ریکارڈنگ کرنے کی کوشش کی۔کرد نواز جماعت پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی نے ووٹنگ کا بائیکاٹ کیا تھا۔ اس جماعت کے بہت سے ایم پی اے کرد جنگجوں کی حمایت کرنے کے الزام میں جیل میں ہیں۔ایچ ڈی پی کا کہنا ہے کہ یہ ووٹنگ متنازع ہے کیونکہ انھیں اس میں رائے کا اظہار کرنے کا حق حاصل نہیں۔