اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) تازہ ترین میڈیا رپوٹس کے مطابق شمالی کورین وزارت خارجہ کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’جس روز ڈونلڈ ٹرمپ اپنا عہدہ سنبھالیں گے، اس روز ہم ایٹمی میزائل داغ دیں گے۔‘‘وزارت کے ترجمان کا مزید کہا ہے کہ ’’ہماری ایٹمی ہتھیار بنانے کی پالیسی کا ذمہ دار امریکہ ہے جس نے اپنے اشتعال انگیز اقدامات کے باعث کم جونگ ان کو اپنا دشمن بنایا۔ہم نے بین الابراعظمی ایٹمی میزائل بھی امریکہ کی اشتعال انگیزی کی وجہ سے بنایا۔ اب امریکہ اور ہمارے دوسرے مخالفین شمالی کوریا کے متعلق اپنی سوچ تبدیل کر لیں، کیونکہ وہ اب ہمارے نشانے پر ہیں۔
رپورٹ کے مطابق شمالی کوریا کا یہ ایٹمی میزائل ساڑھے 5ہزار میل (8ہزار852کلومیٹر)تک مار کر سکتا ہے۔ اس رینج کے ساتھ شمالی کوریا سے امریکہ کے کسی بھی حصے کو نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔دوسری طرف جنوبی کوریا کی طرف سے اعلان سامنے آیا ہے کہ ’’کم جونگ ان اگر اس ایٹمی میزائل کو لانچ کرنے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے تو ہم نے بھی اسے قتل کرنے کے لیے سپیشل فورسز کی ایک ٹیم تیار کر لی ہے۔‘‘ ذرائع کے مطابق کم جونگ ان کے خلاف ایسے اقدامات میں جنوبی کوریا کو امریکہ کی بھرپور مدد حاصل ہے۔کم جونگ ان کی اس دھمکی پر امریکی وزیردفاع ایش کارٹر نے ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’’اگر شمالی کوریا کے اس میزائل کا رخ امریکہ یا ہمارے اتحادیوں کی سرزمین کی طرف ہوا تو ہم اسے مار گرائیں گے ۔ دفاعی مبصرین کے مطابق دونو ں ممالک بڑی ایٹمی پاورز ہیں اور گر کوئی ایسا مسئلہ پیش آیا تو حالات خراب ہو سکتے ہیں۔
’’ٹرمپ نے جونہی عہدہ سنبھالا ہم امریکہ کے پر خچے اڑا دیں گے ‘‘ بڑی ایٹمی پاور نے امریکہ پر ایٹمی میزائل برسانے کی دھمکی دیدی
10
جنوری 2017
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں