ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

بھارت اوقات سے باہر ہو گیا، سبق سکھانے کیلئے کیا کرنا ہوگا؟ سابق آرمی چیف جنرل (ر) پرویز مشرف نے کیا ’’گر ‘‘ بتا دیا؟

datetime 5  دسمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

دبئی (این این آئی)آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف نے کہا ہے کہ بھارت اپنے اوچھے ہتھکنڈوں سے باز نہیں آئے گا ،پاکستان کو منہ توڑ جواب دینا ہوگا، ہم پرجنگ مسلط کی گئی تو ہم بھی سبق سکھائیں گے ،پاکستانی وفد کو بھارت بھیجنا ہی نہیں چاہیے تھا،پہلے تو ایئر پورٹ پر روکا گیا پھر کانفرنس بھی نہیں کرنے دی۔
نجی ٹی وی سے گفتگو میں سابق صدر پرویز مشرف نے ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں شرکت پر انڈیا کے ناروا روئیے پر بات کرتے ہوئے کہاکہ بھارتی سکیورٹی حکام کی جانب سے پاکستانی صحافیوں کے وفد کو پاکستانی ہائی کمشنر عبد الباسط سے ملاقات کرنے سے بھی روکاگیا،خواہ مخواہ پاکستان کا امیج خراب ہو ا ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں وزیرخارجہ ہونا چاہیے،اور وزیر خارجہ ایسا شخص ہو جو بھارت جا کر ان کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرنا جانتا ہو۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کے پانی کو بند کرنا آسان نہیں،بھارت صرف پانی کوروک کر سیلاب کی صورت میں چھوڑ سکتا ہے بند نہیں کر سکتا، مگر ہماری سوئی کالا باغ ڈیم پراٹکی ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ میں نے بھاشا ڈیم شروع کروایا تھا ، منصوبوں کو مکمل کرنا اگلی حکومتوں کی ذمہ دارہوتی ہے ،اگر جنگ کی بات کی جائے تو جنگ سے دونوں ممالک کو بہت نقصان ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ 2002 میں انڈیا پوری فوج آسام سیکٹر پر لے آیا اور ایسا ظاہر کر رہا تھا کہ جیسے جنگ کرنے لگا ہے، میں نے بھی حالت کا جائزہ لیتے ہوئے تینوں مسلح افواج کو جنگ کے لئے تیار رہنے کی ہدایت کردی تھی۔ بھارتی فوج 10ماہ تک آسام سیکٹر پر بیٹھی رہی اورمیں نے للکار دیا کہ آجاو جنگ کرلیتے ہیں پر ان کی ہمت نہ پڑی، انہیں بھارتی میڈیا کی جانب سے گالیاں پڑیں اور خوب تنقید کانشانہ بننے کے بعد واپس چلے گئے۔
انہوں نے کہا کہ اگر کچھ شہادتیں ہوں تو گھبرانا نہیں چاہیے، ہم پر جنگ مسلط کی گئی تو ہم بھی سبق سکھائیں گے،ہم اپنے ملک کی بقا کے لئے ہر قدم اٹھا سکتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ خط اور قطری شہزادے سے اثر انداز ہو تو افسوس کی بات ہے کیونکہ عدالت عظمیٰ ہی انصاف کی آخری امید ہے۔ن لیگ بچوں والی باتیں کرتی ہے ،سب جانتے ہیں ان کی جائیدادیں کہاں کہاں ہیں ،اگر دبئی میں ٹیکسی ڈارئیور سے بھی ان کی جائیدادوں سے متعلق پوچھا جائے تو و ہ بھی ان کی تمام جائیدادیں دکھا دیگا۔
چیئر مین پی ٹی آئی عمران خان کے بارے ان کا کہنا تھا کہ وہ ایک ایماندار آدمی ہیں مگر کچھ چیزیں ان میں بری بھی ہیں ،اگر ن لیگ ،پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف کو مد نظر رکھ کر دیکھا جائے تو عمران خان دوسروں کی نسبت قدرے بہتر شخصیت کے مالک ہیں ن لیگ اور پی پی پی نے پاکستان کا بیڑا غرق کیا ہواہے ،پاکستان کے عوام کو اس سیاستدان سے امیدہونی چاہیے جو کچھ کرسکے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…