لاہور (این این آئی )ہم حکومت کا نیشنل ایکشن پلان ، پانامہ لیکس، فارن پالیسی اورپاک چین اقتصادی راہداری کے روٹ کی منصفانہ تقسیم پر احتساب چاہتے ہیں ،چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وزیراعظم نے فیصلہ میرٹ پر کیا تو فوج جیسے اہم ترین ادارے کے لئے بہتر ہو گا، حکومت پاک چین اقتصادی راہداری کے روٹ کی منصفانہ تقسیم ممکن بنائے ،چوہدری نثار نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد میں ناکام ہو چکے ، 4نکات پر حکومت کا جمہوری احتساب چاہتے ہیں
۔نئے آرمی چیف سے متعلق سوال پر بلاول بھٹو کا کہنا تھا اگر وزیراعظم نے فیصلہ میرٹ پر کیا ہے تو فوج جیسے اہم ترین ادارے کیلئے بہتر ہو گا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے بھٹہ چوک کے قریب پارٹی کارکن اشرف بھٹی کے گھر آمد کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کے دوران کیا ۔ اس موقع پر صدر مرکزی پنجاب قمر زمان کائرہ ، جنرل سیکرٹری ندیم افضل چن اور دیگر بھی ان کے ہمراہ تھے۔ عمران خان کے حوالے سے سوال کے جواب میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ میں ’’چاچا‘‘پر بات نہیں کرنا چاہتا لیکن آپ میڈیا والے مجھے پھنسا دیتے ہیں،اس وقت بہت سے اہم ملکی مسائل ہیں جن پر بات ہونی چاہیے ،میں حکومت سے کیے گئے مطالبات پر بات کرنا چاہتا ہوں ،
حکومت کے جمہوری احتساب کیلئے 4نکات پیش کیے ، حکومت ان پر عملدرآمد ممکن بنائے ، ہم حکومت کا نیشنل ایکشن پلان ، پانامہ لیکس، فارن پالیسی اورپاک چین اقتصادی راہداری کے روٹ کی منصفانہ تقسیم پر احتساب چاہتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ چوہدری نثار نیشنل ایکشن پلان میں ناکام ہوچکے ہیں ، حکومت پاک چین اقتصادی راہداری کے روٹ کی منصفانہ تقسیم ممکن بنائے ۔ انہوں نے کہا کہ سابق صدر آصف علی زرداری کی وطن واپسی کا فیصلہ ہو گیا ہے لیکن اس بات کافیصلہ ہونا ابھی باقی ہے کہ سابق صدر آصف علی زرداری کی وطن واپسی کیلئے لاہور کا موسم ٹھیک رہے گا یا کراچی کا ۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت پارٹی کی تمام تر توجہ تنظیم سازی پر مرکوز ہے ۔ نئے آرمی چیف سے متعلق سوال پر بلاول بھٹو کا کہنا تھا اگر وزیراعظم نے فیصلہ میرٹ پر کیا ہے تو فوج جیسے اہم ترین ادارے کیلئے بہتر ہو گا۔