ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

جارحیت ناقابل برداشت‘ ہمارے صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیا بھارتی جارحیت کیخلاف نواز شریف کی زیرصدارت ہنگامی اقدامات

datetime 15  ‬‮نومبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) وزیر اعظم نواز شریف کی زیر صدارت حالیہ پاک بھارت کشیدگی اور ایل او سی کی تازہ ترین صورتحال پر اعلیٰ سطحی اجلاس جاری ہے۔ اعلیٰ سطحی اجلاس میں مشیر خارجہ سرتاج عزیز اور مشیر قومی سلامتی ناصر خان جنجوعہ ، وزیر اعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی اور دیگر اعلیٰ حکام شریک ہیں۔ سرتاج عزیز نے اعلیٰ سطحی اجلاس میں ایل او سی کی تازہ ترین صورتحال اور بھارتی جارحیت بارے بریفنگ دی ہے۔ وزیر اعظم ہاؤس کے ترجمان کے مطابق حالیہ بھارتی خلاف ورزیوں سے 26 پاکستانی جاں بحق اور 108 سے زائد افراد شدید زخمی ہوئے ہیں۔ اجلاس میں وزیر اعظم کو بریفنگ دی گئی کہ پاکستانی فوج کبھی بھی فائرنگ میں پہل نہیں کرتی البتہ بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیتی ہے۔ اس موقع پر اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ بھارتی جارحیت پر پاکستان ہر ممکن صبر و تحمل کا مظاہرہ کر رہا ہے لیکن ہمارے تحمل کو ہماری کمزوری سمجھا جا رہا ہے۔ نواز شریف نے کہا کہ ہمیں تر نوالہ نہ سمجھا جائے ، ہم ہر طرح کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینگے۔
وزیراعظم میاں محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ پاکستان اپنی سرزمین کے دفاع کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے ،بھارت کے ایل او سی پر جارحیت کے باوجود پاکستان تحمل کا مظاہرہ کر رہا ہے،پاکستان کے صبر وتحمل کو کمزوری نہ سمجھا جائے،ایسے ہتھکنڈوں سے پاکستان کو مرعوب نہیں کیا جاسکتا،بھارتی فوج کا ایل او سی پر کشیدگی بڑھانا علاقائی امن وسلامتی کیلئے خطرہ ہے،بھارت مقبوضہ کشمیر میں نہتے عوام پر مظالم ڈھا رہا ہے،ایل او سی پر کشیدگی بڑھانا مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے عالمی توجہ ہٹانے کیلئے ناکام کوشش ہے،اقوام متحدہ ایل او سی پر بھارت کی جنگ بندی معائدہ کی خلاف ورزی کا نوٹس لے۔منگل کو یہاں وزیراعظم ہاؤس میں وزیراعظم میاں نوازشریف کی زیرصدارت ایل او سی کی بگڑتی صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے اجلاس ہوا جس میں ناصرخان جنجوعہ،وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی سمیت دیگر سرکاری افسران نے شرکت کی۔اس موقع پر اجلاس کو ایل او سی کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر بریفنگ دی گئی ۔اس موقع پر مشیر خارجہ نے بھارتی بلااشتعال فائرنگ پر حکومتی ردعمل سے اجلاس کو آگاہ کیا۔وزیراعظم کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز نے کہا کہ لائن آف کنٹرول کے بھمبر سیکٹر پر بھارتی فوج کی حالیہ بلااشتعال فائرنگ سے 7پاکستانی فوجی جوانوں نے جام شہادت نوش کیا اور اس پر پاکستانی حکومت نے اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا۔سرتاج عزیز نے کہا کہ بھارتی فوج لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری پر بلااشتعال فائرنگ کرکے شہری آبادی کو نشانہ بنارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارتی فوج کی جانب سے بلااشتعال فائرنگ سے اب تک 26شہری شہید اور 107زخمی ہوئے جن میں خواتین اور بچے شامل ہیں۔سرتاج عزیز نے کہا کہ بھارتی فوج 2003کے سیز فائر معاہدے اور عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی کر رہی ہے۔اس موقع پر وزیراعظم میاں نوازشریف نے لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری پر بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ سے شہدا کے لواحقین اور زخمیوں سے گہری ہمدردی کا اظہار کیا۔ وزیراعظم میاں نوازشریف نے کہا کہ بھارتی جارحیت کے باوجود پاکستان تحمل کا مظاہرہ کر رہا ہے،پاکستان کے صبروتحمل کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔انہوں نے کہاکہ ایسے ہتھکنڈوں سے پاکستان کو مرعوب نہیں کیا جاسکتا،پاکستان اپنی سرزمین کے دفاع کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے۔ وزیراعظم نوازشریف نے کہاکہ پاکستان بھی جارحیت کا مقابلہ کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے۔انہوں نے کہاکہ بھارتی فوج کا ایل او سی پر کشیدگی بڑھانا علاقائی امن و سلامتی کیلئے خطرہ ہے،بھارت مقبوضہ کشمیر میں نہتے عوام پر مظالم ڈھارہا ہے،ایل او سی پر بھارت کا کشیدگی بڑھانا مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے عالمی توجہ ہٹانے کی ناکام کوشش ہے۔ وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ اقوام متحدہ لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری پر بھارت کے جنگ بندی معائدے کی خلاف ورزی کا نوٹس لے۔انہوں نے کہاکہ اقوام متحدہ بھارت کی طرف سے لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری پر کشیدگی بڑھانے کا نوٹس لے۔انہوں نے کہاکہ ہماری افواج نے ایل او سی پر فائر کرنے میں کبھی بھی پہل نہیں کی،پاک فوج ہمیشہ جارحیت کا بھرپور جواب دیتی ہے۔اس موقع پر وزیراعظم میاں نوازشریف کو حالیہ صدارتی انتخابات کے تناظر میں پاک امریکہ تعلقات پر بریفنگ دی گئی۔اجلاس میں پاکستان کے امریکہ کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کا اعادہ کیا گیا۔وزیراعظم میاں نوازشریف نے کہا کہ پاکستان اور امریکہ کے مضبوط تذویراتی شراکت داری 7دہائیوں پر مشتمل ہے،پاکستان امریکہ کی نئی منتخب حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنے کا خواہاں ہے،خطے میں امن ،سلامتی اور خوشحالی کیلئے پاکستان امریکہ اچھے تعلقات ناگزیر ہیں۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…