منگل‬‮ ، 16 دسمبر‬‮ 2025 

الزام تراشی چھوڑو،اب یہ کام کرو،بھارت میں پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط نے بھارت میں ہی بھارت کو آئینہ دکھادیا

datetime 9  اکتوبر‬‮  2016 |

نئی دہلی(این این آئی) بھارت میں پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط نے کہا ہے کہ پاکستان عالمی برادری کا اہم رُکن ہے‘ بھارت کی پاکستان کو دنیا میں تنہا کرنے کی پالیسی کسی صورت کامیاب نہیں ہوگی‘ ہمیں بلیم گیم سے باہر آنا چاہیے، بین الاقوامی تحقیقات ہی بہتر آپشن ہوگا، دونوں ممالک کو بات چیت کے لیے پہلے سے طے شدہ فریم ورک کے تحت مذاکرات کی ٹیبل پر آنا ہوگا۔ایک انٹرویو میں پاکستان عالمی امن کیلئے کردار ادا کر رہا ہے اور اقوام متحدہ کے امن مشن میں سب سے بڑا شراکت دار ہے‘ ہم دنیا میں اپنے مقام کو جانتے ہیں۔ سارک سربراہ اجلاس کے ملتوی ہونے کے سوال کے جواب میں پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط نے کہا کہ اجلاس کا ملتوی ہونا سب کا مشترکا نقصان ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم محمد نواز شریف ملک کے عوام کا منتخب کردہ سربراہ ہے اور ملک کے تمام امور کو دیکھ رہا ہے۔ بھارت کی جانب سے سرجیکل سٹرائیک کے دعوے کے بارے میں عبد الباسط نے کہا کہ بھارت کی جانب سے حسب معمول لائن آف کنٹرول پر سیز فائر کی خلاف ورزی کی گئی‘ کسی بھی قسم کی کوئی سرجیکل اسٹرائیک نہیں ہوئی‘ اگر سرجیکل اسٹرائیک ہوتا تو جوابی کارروائی کے لیے پاکستان کو کسی تیاری کی ضرورت نہیں ہوتی، پاکستان فوراً اور بھرپور جوابی کارروائی کرتا۔اڑی حملے کے حوالے سے ایک اور سوال کے جواب میں عبد الباسط نے کہا کہ پاکستان پہلے ہی بین الاقوامی سطح پر تحقیقات کی پیشکش کر چکا ہے اور وہ پیشکش اب بھی موجود ہے‘ ہمیں بلیم گیم سے باہر آنا چاہیے، بین الاقوامی تحقیقات ہی بہتر آپشن ہوگا، دونوں ممالک کو بات چیت کے لیے پہلے سے طے شدہ فریم ورک کے تحت مذاکرات کی ٹیبل پر آنا ہوگا، دہشت گردی ہمارے لیے بھی مسئلہ ہے جس پر بھارت سے جامع مذاکرات کے طے شدہ فریم ورک کے تحت بات کرنا چاہتے ہیں۔ مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں عبد الباسط نے کہا کہ مظفر برہان وانی کے جنازے نماز میں لاکھوں لوگوں نے شرکت کی کیا وہ ایک دہشت گرد کی حمایت کر رہے تھے؟۔ انہوں نے کہا کہ 9 جولائی سے مقبوضہ کشمیر میں 100 افراد کو شہید اور 14000 کو زخمی کیا جا چکا ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں بھارت میں پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط نے کہا کہ بھارت سے بلا نتیجہ مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں، مذاکرات کا ٹھوس نتیجہ چاہتے ہیں، مسئلہ کشمیر کے حل ہونے تک بھارت سے تعلقات بحال نہیں ہوسکتے۔ بلوچستان کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں پاکستانی ہائی کمشنر نے کہا کہ بلوچستان میں غیرملکی ہاتھ عدم استحکام پھیلانے کی کوششوں میں مصروف ہیں، کلبھوشن یادیو کی گرفتاری اس کا ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پٹھان کوٹ واقعے کی تحقیقات میں بھارت کے ساتھ تعاون جاری ہے۔ ایک سوال کے جواب میں پاکستانی ہائی کمشنر نے کہا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ ہتھیاروں کی دوڑ میں شریک نہیں ہونا چاہتا، ہم خطے میں جنگ نہیں امن چاہتے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ویل ڈن شہباز شریف


بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…