جمعرات‬‮ ، 03 جولائی‬‮ 2025 

عقل مندبادشاہ

datetime 27  ‬‮نومبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ایک بادشاہ کی عدالت میں کسی ملزم کو پیش کیا گیا۔ بادشاہ نے مقدمہ سننے کے بعد اشارہ کیا کہ اسے قتل کر دیا جائے۔ بادشاہ کے حکم پر پیادے اسے قتل گاہ کی طرف لے چلے تو اس نے بادشاہ کو برا بھلا کہنا شروع کر دیا۔ کسی شخص کے لئے بڑی سے بڑی سزا یہی ہو سکتی ہے کہ اسے قتل کر دیا جائے اور چونکہ اس شخص کو یہ سزا سنائی جا چکی تھی اس لئے اس کے دل سے یہ خوف دور ہو گیا تھا کہ

بادشاہ ناراض ہو بھی گیا تو اب معافی کہاں ملنی ہے۔۔۔’’بادشاہ نے یہ دیکھا کہ قیدی کچھ کہہ رہا ہے تو اس نے اپنے وزیر سے پوچھا “یہ کیا کہہ رہا ہے؟۔۔۔بادشاہ کا وزیر بہت نیک دل تھا ۔۔۔اس نے سوچا اگر ٹھیک بات بتا دی جائے تو بادشاہ غصے سے دیوانہ ہو جائے گا اور ہو سکتا ہے قتل کرانے سے پہلے قیدی کو اور عذاب میں مبتلا کرے۔ اس نے جواب دیا:’’بادشاہ سلامت…! یہ کہہ رہا ہے کہ اللہ پاک ان لوگوں کو پسند فرماتا ہے جو غصے کو ضبط کر لیتے ہیں اور اللہ کی مخلوق کے ساتھ بھلائی کرتے ہیں‘‘۔وزیر کی بات سن کے بادشاہ مسکرا دیا اور اس نے حکم دیا کہ اس شخص کو آزاد کر دیا جائے۔۔۔بادشاہ کا ایک وزیر پہلے وزیر کے مخالف تھا اور بہت تنگ دل تھا، وہ خیر خواہی جتانے کے انداز میں بولا:’’بادشاہ سلامت..! یہ بات ہرگز مناسب نہیں ہے کہ کسی بادشاہ کے وزیر اسے دھوکے میں رکھیں اور سچ کے سوا کچھ اور زبان پہ لائیں اور سچ یہ ہے کہ قیدی حضور کی شان میں گستاخی کر رہا تھا۔ غصہ ضبط کرنے اور بھلائی سے پیش آنے کی بات نہیں کر رہا تھا‘‘۔۔۔وزیر کی بات سن کر نیک دل بادشاہ نے کہا:’’اے وزیر..! تیرے اس سچ سے جس کی بنیاد محض بغض اور حسد پر ہے، تیرے بھائی کی غلط بیانی لاکھ درجہ بہتر ہے کیونکہ اس سے ایک بےبس انسان کی جان بچ گئی۔ یاد رکھ…! اس سچ سے جس سے کوئی بہت بڑا فساد پھیلتا ہو، ایسا جھوٹ بہتر ہے

جس سے کوئی بُرائی دُور ہونے کی امید ہو‘‘۔روایت ہے کہ اس کے بعد بادشاہ نے قیدی کی سزا معاف کر دی جبکہ اپنے اس وزیر کو جو اپنے دل میں ساتھی وزیر کے لیے کینہ رکھتا تھا، کے لیے موت کا فرمان جاری کر دیا۔۔۔وہ سچ جو فساد کا سبب ہو، بہتر ہے نہ وہ زبان پہ آئے اور اچھا ہے وہ کذب ایسے۔۔۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…