جمعہ‬‮ ، 05 ستمبر‬‮ 2025 

ایم کیو ایم کے اہم رہنماء گرفتار‘ کراچی میں ہلچل مچ گئی

datetime 19  جولائی  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک)کراچی کی انسداد دہشتگردی عدالت نے ڈاکٹر عاصم کے خلاف دہشتگردوں کے علاج سے متعلق کیس میں نامزد ملزمان کی درخواست ضمانت مسترد کرتے ہوئے وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے،ضمانت مسترد ہونے پرپیپلزپارٹی رہنما قادر پٹیل احاطہ عدالت سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے جبکہ پولیس نے نامزد میئر کراچی وسیم اختر،رؤف صدیقی اور انیس قائم خانی کو گرفتار کرلیا،نامزدملزمان نے عدالتی فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کا اعلان کردیا،وسیم اختر کا کہنا تھا کہ جج بندوق کی نوک پر فیصلے کر رہے ہیں،سادہ لباس میں موجود اہلکار عدالت کو احکامات دے رہے تھے،آئین اور قانون کے برخلاف عدالت نے جعلی جے آئی ٹی کو قبول کیا،چیف جسٹس پاکستان معاملے کا نوٹس لیں۔تفصیلات کے مطابق منگل کو کراچی کی انسداد دہشتگردی عدالت میں ڈاکٹر عاصم کے دہشت گردوں کے علاج سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی،گواہوں اور عینی شاہد کے بیان کے بعد عدالت نے ملزمان کی ضمانت میں توثیق کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے کیس میں نامزد ملزمان کراچی کے نامزد میئر وسیم اختر،ایم کیو ایم رہنما رؤف صدیقی،پیپلز پارٹی رہنما قادر پٹیل اور پاک سرزمین پارٹی کے رہنما انیس قائم خانی اور عثما ن معظم کی درخواست ضمانت مسترد کرتے ہوئے وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے۔
ملزمان پر دہشت گردوں کے علاج کے سلسلے میں سہولت کاری کا الزام ہے۔عدالت کی طرف سے تفتیشی افسر کو ملزمان کی گرفتاری کا حکم دیا گیا جس پر تفتیشی افسر نے عدالت سے استدعا کی کہ ملزمان کو احاطہ عدالت سے باہر نہ جانے دیا جائے،ملزمان کی گرفتاری کیلئے گارڈز فراہم کیے جائیں۔ضمانت منسوخی کے بعد وسیم اختر نے احاطہ عدالت سے باہر جانے کی کوشش کی تو پولیس نے عدالت کے دروازے بند کرتے ہوئے فرار کی کوشش ناکام بنادی، اس دوران پولیس اور وسیم اختر میں تلخ کلامی بھی ہوتی رہی۔دوسری طرف پیپلز پارٹی کے رہنما قادر پٹیل احاطہ عدالت کے باہر سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے ۔بعدازاں پولیس اوررینجرز کی بھاری نفری عدالت کے باہر پہنچ گئی اور وسیم اختر،رؤف صدیقی اور انیس قائم خانی کو حراست میں لے لیاگیا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نامزد میئر کراچی وسیم اختر کا کہنا تھا کہ ہماری گرفتاری کے احکامات غیر قانونی ہیں معاملے پر ہائی کورٹ جائیں گے،ذاتی عناد اور تعصب کی وجہ سے میری اور رؤف صدیقی کی ضمانتیں منسوخ ہوئیں،جج بندوق کی نوک پر فیصلے کر رہے ہیں،ہمیں ہائی کورٹ جانے کی بھی مہلت نہیں دی گئی،ملک میں آئین اور قانون کی دھجیاں اڑائیں جارہی ہیں،سادہ لباس میں موجود اہلکار عدالت کو احکامات دے رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ آئین اور قانون کے برخلاف عدالت میں جے آئی ٹی کو قبول کیا، چیف جسٹس پاکستان نوٹس لیں۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رہنما ایم کیو ایم رؤف صدیقی کا کہنا تھا کہ پاکستان کی تاریخ میں کبھی ایسا فیصلہ نہیں ہوا،ہمارا کیس سے دور دور تک تعلق نہیں اور ہماری گرفتاری کا حکم دے دیا گیا فیصلے سے عدالتوں پر عوام کا اعتماد اٹھ گیا ہے،اگر ایسے فیصلے کرنے ہیں تو مجھے سزائے موت دے دی جائے،عدالت نے طے شدہ فیصلہ سنایا۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے پیپلز پارٹی رہنما قادر پٹیل کا کہنا تھا کہ میں کمرہ عدالت میں پہنچا ہی نہیں تھا،میرے عدالت سے فرار ہونے کی خبریں بے بنیاد ہیں میں ٹریفک میں پھنسے ہونے کی وجہ سے دیر سے عدالت پہنچا جب وہاں پہنچا تو کورٹ روم بند تھے صرف عدالت کا احاطہ پہنچا تھا،پولیس نہ کسی کو اندر جانے دے رہی تھی نہ کسی کو باہر نہ آنے دے رہی تھی،میں کافی دیر تک کھڑا رہا پھر واپس آگیا۔انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی کی کوئی قانونی حیثیت نہیں،فیصلے کے خلاف ہائی کورٹ سے رجوع کروں گا۔

موضوعات:



کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…