منگل‬‮ ، 16 دسمبر‬‮ 2025 

ایم کیو ایم کے اہم رہنماء گرفتار‘ کراچی میں ہلچل مچ گئی

datetime 19  جولائی  2016 |

کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک)کراچی کی انسداد دہشتگردی عدالت نے ڈاکٹر عاصم کے خلاف دہشتگردوں کے علاج سے متعلق کیس میں نامزد ملزمان کی درخواست ضمانت مسترد کرتے ہوئے وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے،ضمانت مسترد ہونے پرپیپلزپارٹی رہنما قادر پٹیل احاطہ عدالت سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے جبکہ پولیس نے نامزد میئر کراچی وسیم اختر،رؤف صدیقی اور انیس قائم خانی کو گرفتار کرلیا،نامزدملزمان نے عدالتی فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کا اعلان کردیا،وسیم اختر کا کہنا تھا کہ جج بندوق کی نوک پر فیصلے کر رہے ہیں،سادہ لباس میں موجود اہلکار عدالت کو احکامات دے رہے تھے،آئین اور قانون کے برخلاف عدالت نے جعلی جے آئی ٹی کو قبول کیا،چیف جسٹس پاکستان معاملے کا نوٹس لیں۔تفصیلات کے مطابق منگل کو کراچی کی انسداد دہشتگردی عدالت میں ڈاکٹر عاصم کے دہشت گردوں کے علاج سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی،گواہوں اور عینی شاہد کے بیان کے بعد عدالت نے ملزمان کی ضمانت میں توثیق کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے کیس میں نامزد ملزمان کراچی کے نامزد میئر وسیم اختر،ایم کیو ایم رہنما رؤف صدیقی،پیپلز پارٹی رہنما قادر پٹیل اور پاک سرزمین پارٹی کے رہنما انیس قائم خانی اور عثما ن معظم کی درخواست ضمانت مسترد کرتے ہوئے وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے۔
ملزمان پر دہشت گردوں کے علاج کے سلسلے میں سہولت کاری کا الزام ہے۔عدالت کی طرف سے تفتیشی افسر کو ملزمان کی گرفتاری کا حکم دیا گیا جس پر تفتیشی افسر نے عدالت سے استدعا کی کہ ملزمان کو احاطہ عدالت سے باہر نہ جانے دیا جائے،ملزمان کی گرفتاری کیلئے گارڈز فراہم کیے جائیں۔ضمانت منسوخی کے بعد وسیم اختر نے احاطہ عدالت سے باہر جانے کی کوشش کی تو پولیس نے عدالت کے دروازے بند کرتے ہوئے فرار کی کوشش ناکام بنادی، اس دوران پولیس اور وسیم اختر میں تلخ کلامی بھی ہوتی رہی۔دوسری طرف پیپلز پارٹی کے رہنما قادر پٹیل احاطہ عدالت کے باہر سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے ۔بعدازاں پولیس اوررینجرز کی بھاری نفری عدالت کے باہر پہنچ گئی اور وسیم اختر،رؤف صدیقی اور انیس قائم خانی کو حراست میں لے لیاگیا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نامزد میئر کراچی وسیم اختر کا کہنا تھا کہ ہماری گرفتاری کے احکامات غیر قانونی ہیں معاملے پر ہائی کورٹ جائیں گے،ذاتی عناد اور تعصب کی وجہ سے میری اور رؤف صدیقی کی ضمانتیں منسوخ ہوئیں،جج بندوق کی نوک پر فیصلے کر رہے ہیں،ہمیں ہائی کورٹ جانے کی بھی مہلت نہیں دی گئی،ملک میں آئین اور قانون کی دھجیاں اڑائیں جارہی ہیں،سادہ لباس میں موجود اہلکار عدالت کو احکامات دے رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ آئین اور قانون کے برخلاف عدالت میں جے آئی ٹی کو قبول کیا، چیف جسٹس پاکستان نوٹس لیں۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رہنما ایم کیو ایم رؤف صدیقی کا کہنا تھا کہ پاکستان کی تاریخ میں کبھی ایسا فیصلہ نہیں ہوا،ہمارا کیس سے دور دور تک تعلق نہیں اور ہماری گرفتاری کا حکم دے دیا گیا فیصلے سے عدالتوں پر عوام کا اعتماد اٹھ گیا ہے،اگر ایسے فیصلے کرنے ہیں تو مجھے سزائے موت دے دی جائے،عدالت نے طے شدہ فیصلہ سنایا۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے پیپلز پارٹی رہنما قادر پٹیل کا کہنا تھا کہ میں کمرہ عدالت میں پہنچا ہی نہیں تھا،میرے عدالت سے فرار ہونے کی خبریں بے بنیاد ہیں میں ٹریفک میں پھنسے ہونے کی وجہ سے دیر سے عدالت پہنچا جب وہاں پہنچا تو کورٹ روم بند تھے صرف عدالت کا احاطہ پہنچا تھا،پولیس نہ کسی کو اندر جانے دے رہی تھی نہ کسی کو باہر نہ آنے دے رہی تھی،میں کافی دیر تک کھڑا رہا پھر واپس آگیا۔انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی کی کوئی قانونی حیثیت نہیں،فیصلے کے خلاف ہائی کورٹ سے رجوع کروں گا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ویل ڈن شہباز شریف


بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…