بدھ‬‮ ، 10 ستمبر‬‮ 2025 

دل کی بیماریوں سے بچنے کے لیے یہ آسان سا کام کریں

datetime 26  اپریل‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوزڈیسک)امریکی ماہرین طب اور محققین کا کہنا ہے کہ شکم اور کمر کا سائز سے کسی بھی انسان میں دل کی خطرناک بیماری پیدا ہونے کے امکانات کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔حال ہی میں شکاگو میں منعقد ہونے والی امیریکن کالج آف کارڈیولوجی کانفرنس کے موقع پر پیش کردہ ایک تحقیقی جائزے کی رپورٹ میں امریکی محققین نے کہا ہے کہ انسانی جسم کے دو اہم حصے، پیٹ اور کمر کی گولائی یا اس کے محیط سے یہ اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ کس انسان میں دل کی مہلک بیماریوں کے آثار پائے جاتے ہیں۔
اس سلسلے میں کی جانے والی ریسرچ میں محققین نے ذیابیطس کے 200 ایسے مریضوں کو شامل کیا جن میں کبھی دل کے امراض کی کوئی علامت نہیں پائی گئی۔ محققین کے مطابق بڑی کمر والے ان مریضوں میں چھوٹے پیٹ اور کمر والے مریضوں کے مقابلے میں دل کے لیفٹ وینٹریکل یا بائیں جوف میں نقص یا بیماری کے آثار کہیں زیادہ پائے گئے۔ لیفٹ وینٹریکل ہی دل کا وہ حصہ ہے جہاں سے دماغ اور جسم کے باقی حصوں کو آکسیجن سے بھرپور خون منتقل ہوتا ہے۔اس تحقیق کے ایک مرکزی محقق بواز روزن، جو میری لینڈ کی جانز ہاپکنز یونیورسٹی سے منسلک ایک ڈاکٹر بھی ہیں، کا کہنا ہے،”ہم نے واضح طور پر یہ اندازہ لگایا ہے کہ جسم کے وزن اور باڈی ماس انڈیکس کے مقابلے میں کمر کی گولائی یا اس کا سائز لیفٹ وینٹریکل کے غیر فعال ہونے کی پیش گوئی کرنے والا ایک مضبوط تر عنصر ثابت ہوتا ہے۔“
پیٹ کے ارد گرد اضافی چربی یا فیٹ اور سیب کی شکل کی جسامت کو دراصل ہائی بلڈ پریشر، ذیابیطس، جسم میں ک±لسٹرول کی بڑھی ہوئی مقدار، دل کے ارد گرد کی شریانوں کے بند ہونے اور فعالیِ دل کی ناکامی سے جوڑا جاتا ہے۔سالٹ لیک سٹی میں قائم انٹر ماو¿نٹین میڈیکل سینٹر میں اس بارے میں ہونے والی ریسرچ کے معاون ڈائرکٹر برنٹ موہلشٹائن کے بقول،”ہم نے اپنی ریسرچ کے دوران ذیابیطس کے ایسے مریضوں کا معائنہ کیا جن میں امراض قلب کے خطرات بہت زیادہ پائے جاتے ہیں۔ ہمیں یہ پتا چلا کہ انسانی جسم کی ہیئت بتا دیتی ہے کہ ا±س کے دل کے لیفٹ وینٹریکل یا بائیں جوف میں نقص یا بیماری کے خطرات کس حد تک پائے جاتے ہیں۔“
برنٹ موہلشٹائن نے کہا ہے کہ ان کی تحقیق کے نتائج نے اس امر کو یقینی بنا دیا ہے کہ کمر کی چوڑائی یا گولائی کا براہ راست تعلق امراض قلب کے خطرات سے ہے۔ اس کے سائز کو کم کرنے سے ان خطرات کو بھی کم کیا جا سکتا ہے بصورت دیگر کمر کا سائز جیسے جیسے بڑھے گا ویسے ویسے یہ لیفٹ وینٹریکل کے غیر فعال ہونے اور نتیجتاً حرکت قلب کے بند ہونے کا سبب بن سکتا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…