کراچی(نیوز ڈیسک)کراچی اسٹاک ایکس چینج میں منگل کواتارچڑھاو کے بعد مندی کے بادل چھائے رہے۔جس کی وجہ 2 بڑے اسٹاک بروکرزکے درمیان محاذ آرائی بتائی جاتی ہے کیونکہ فریقین کے درمیان تنازع شدت اختیارکرنے اور ایک دوسرے کے خلاف الزامات سے سرمایہ کاروں میں مایوسی بڑھ گئی ہے جنہوں نے حصص کی آف لوڈنگ میں ہی اپنی عافیت تصور کی، اے کے ڈی گروپ پر ایف آئی اے کے چھاپے اور گرفتاریوں کے خلاف منگل کوکے ایس ای کی عمارت میں اسٹاک بروکرزنے احتجاج بھی کیا جس سے کیپٹل مارکیٹ میں سرمایہ کاری کا ماحول متاثرہوا اورمندی کے بادل چھائے رہے۔مندی کے سبب 52.45 فیصد حصص کی قیمتیں گرگئیں جبکہ سرمایہ کاروں کے1 ارب16 کروڑ 78 لاکھ10 ہزار598 روپے ڈوب گئے، پاک چین اقتصادی راہداری کے منصوبے شروع ہونے اورکوئلے کی عالمی قیمت میں کمی سے سیمنٹ سیکٹرکی پیداواری لاگت میں کمی جیسے عوامل کے باعث اس شعبے میں خریداری سرگرمیاں بڑھیں جبکہ گاڑیوں کی قیمت بڑھانے کی وجہ سے پاک سوزوکی کے حصص میں بھی خریداری بڑھیں لیکن ان حوصلہ عوامل کے باوجود ٹریڈنگ کے دوران ڈھڑاڈھڑ فروخت سے ایک موقع پر494.85 پوائنٹس تک کی مندی رونما ہوئی۔تاہم اختتامی لمحات میں نچلی قیمتوں پرہونے والی خریداری سرگرمیوں کے سبب مندی کی شدت میں کمی واقع ہوئی جس کے نتیجے میں کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 25.66 پوائنٹس کمی سے32983.47 ہو گیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 53.76 پوائنٹس گھٹ کر19380.10 ، کے ایم اائی30 انڈیکس80.02 پوائنٹس کم ہو کر 56149.82 اور آل شیئر اسلامک انڈیکس 12.51 پوائنٹس کی کمی سے 15581.17 ہوگیا۔کاروباری حجم پیر کی نسبت29.89 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر14 کروڑ23 لاکھ 86 ہزار 20 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 326 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں126 کے بھاو? میں اضافہ، 171 کے داموں میں کمی اور29 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں فروز سنز لیب کے بھاو?55.06 روپے بڑھ کر1156.44 روپے اور انڈس موٹرز کمپنی کے بھاو?48.29 روپے بڑھ کر 1082.79 روپے ہوگئے جبکہ باٹا پاکستان کے بھاو 138.25 روپے کم ہو کر 3161.75 روپے اور مری بریوری کے بھاو 31.22 روپے کم ہوکر908.46 روپے ہوگئے