بدھ‬‮ ، 15 جنوری‬‮ 2025 

ریحام کی توہین کسی صورت بر داشت نہیں کر سکتا ,چیئر مین پی ٹی آئی

datetime 6  ‬‮نومبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوزڈیسک)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے صحافیوں سے معذرت کرتے ہوئے درخواست کی ہے کہ ریحام خان کے بارے میں سوال نہ کیا جائے .طلاق فوتگی کی طرح ہوتی ہے . ریحام کی توہین کسی صورت بر داشت نہیں کر سکتا . این اے 122کے انتخابات میں بے ضابطگیاں نہیں الیکٹورل فراڈ کیا گیا ہے . الیکشن کمیشن انتخاب کو کالعدم قرار دے .لگتا ہے تیسری بار بھی الیکشن ہوگا .حلقے میں لوگوںسے پوچھے بغیر ووٹ غائب کر دیئے گئے .لوگوں سے ووٹ کا حق چھین لینا جرم ہے، جب قانون توڑا جائے گا تو انتخابی اصلاحات کا فائدہ نہیں ہوگا . جن کے ساتھ عوام ہوں ان کو اسٹیبلشمنٹ اور نہ ہی امریکہ کی ضرورت ہے .کسی کا پتلا بن کر اقتدار میں نہیں آنا چاہتا ۔جمعہ کو پارٹی رہنما شاہ محمود قریشی , علیم خان . شیریں مزاری اور دیگر کے ہمراہ بنی گالا میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے صحافیوں سے معذرت کی انہوں نے کہا کہ صحافیوں کی بڑی عزت کرتا ہوں کیونکہ انہوں نے بری قربانیاں دی ہیں، گزشتہ پریس کانفرنس میں اچانک ذاتی سوال کیا گیا جس پر غصہ آ گیا تھا۔انہوں نے صحافیوں سے گزارش کی کہ مجھ سے ریحام خان کے بارے میں سوال نہ کیا جائے۔عمران خان نے کہا کہ طلاق فوتگی کی طرح ہوتی ہے کیونکہ اس سے ایسا ماحول بن جاتا ہے جیسے گھر میں ماتم ہو، اس سے ہمیشہ کےلئے جدائی ہو جاتی ہے۔عمران خان نے کہاکہ جب کسی کے گھر میں کوئی تکلیف ہو اور ماتم ہو رہا ہو تو آپ ان سے ہمدردی دکھاتے ہیں، ان کے زخموں پر نمک نہیں چھڑکا جاتا اور ایسی بات کہنا کہ آپ کو ریحام خان کی پہچان نہیں تھی مجھے اس پر غصہ آگیا عمران خان نے لاہور میںسندر حادثے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ جاں بحق افراد کے لواحقین کے ساتھ ہمیں ہمدردی ہے عمران خان نے کہاکہ میٹرو بن گئی لوگوں کو صاف پانی نہیں مل رہا، بار بار لوگ کہتے ہیں دھاندلی پر میری سوئی پھنس گئی،ملک میں اور بھی بہت سی چیزیں ہے لیکن اس پر بات نہیں کرتے۔ میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ مجھے کوئی شوق نہیں کہ میں ایک مسئلے پر پھنس جاﺅں اور ایک سال تحریک چلانے کے بعد 126 دن کا دھرنا ہوں، اگر ہم اس ملک میں صاف اور شفاف الیکشن کیلئے کھڑے نہیں ہوں گے تو کوئی بھی مسئلہ حل نہیں ہو سکتا کیونکہ جمہوریت یہی ہے کہ آپ شفاف الیکشن کرائیں عوام کو انصاف چاہئے، اچھے سکول چاہئیں، نوکریاں چاہئیں لیکن جب تک شفاف الیکشن نہیں ہوں گے، عوام کو کچھ نہیں ملے گا کیونکہ جتنے بہتر الیکشن ہوں اتنی بہتر جمہوریت ہوتی ہے اور اتنے ہی زیادہ پیسے نچلے طبقے تک پہنچتے ہیں۔ عوام کی سب سے بڑی بدقسمتی ہے کہ 1970ءکے علاوہ صاف الیکشن نہیں ہوئے جبکہ 2013ءکا الیکشن سب سے زیادہ دھاندلی شدہ تھا۔تحریک انصاف کے چیئرمین نے کہا کہ 2013ءکے انتخابات کے بعد جب تمام پارٹیوں نے کہا کہ انتخابات میں دھاندلی ہوئی ہے تو اصولی پر تحقیقات ہونی چاہئیں تھیں تاہم ایسا نہ ہوا، پھر ہم نے کہا کہ 4 حلقے کھول دیں لیکن وہ بھی حکومت نے نہ کھولے، اس کے بعد تحریک چلائی اور پھر 126 دن کا دھرنا دیا جس کے بعد جوڈیشل کمیشن بنا جس نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ الیکشن کمیشن نے جس طرح انتخابات کرائے وہ درست نہیں تھے اور اس معاملے پر الیکشن کمیشن سے متعلق جو کچھ کہا گیا چار مہینے گزرنے کے باوجود بھی کوئی رپورٹ نہیں آئی۔عمرا ن خان نے کہاکہ جوڈیشل کمیشن کے بعد الیکشن ٹریبونل کے فیصلے آئے اور اس کے بعد این اے 122 کا الیکشن ہوا جس میں سب جانتے ہیں کہ سردار ایاز صادق دھاندلی سے جیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن نے نادرا کے ساتھ مل کر تکنیکی بنیادوں پر دھاندلی کی ہے۔ انہوں نے ایک سروے کرایا جس میں گھر گھر سے پوچھا گیا کہ کون کسے ووٹ دے گا؟ اس سروے میں مسلم لیگ ن کو پتہ چل گیا کہ حالات کیا ہیں جس کے بعد کئی ہزار ووٹرز کے ووٹ غیر قانونی طور پر دوسرے حلقوں میں منتقل کر دیئے گئے۔ عمران خان نے کہا کہ دھاندلی میرا مسئلہ نہیں، اسٹیٹس کو ملک میں پنجے گاڑ کر بیٹھ گیا، شفاف الیکشن کے بغیر عوامی مسائل حل نہیں ہوسکتے۔عمران خان ایک بار پھر مسلم لیگ ن پر دھاندلی کا الزام لگاتے ہوئے بولے کہ این اے 122 میں پولنگ کے دن ووٹ غائب ہوگئے، 17 ہزار 478 ووٹ اردگرد کے علاقوں سے آئے، نادرا کے ساتھ ملکر ووٹرز آگے پیچھے کئے گئے، ضمنی انتخاب میں بے ضابطگی نہیں، الیکٹورل فراڈ کیا گیا، ہم الیکشن اور (ن )لیگ دھاندلی کی تیاری کرتی ہے انہوںنے کہاکہ جب بھی کسی حلقے میں ووٹ کا اندراج کرایا جاتا ہے تو اسے باہر نکالا جاتا ہے تو فارم اے ہوتا ہے ہم نے الیکشن کمیشن سے پوچھا ہے کتنے فارم اے ہیں جس پر انہوںنے تحریری جواب دیا کہ آٹھ سو بارہ فارم اے ہیں جبکہ نادرا نے اٹھارہ سے انیس سال کے نو جوانوں کے سات ہزار آٹھ سو بارہ ووٹ شامل کئے ہیں اس طرح یہ کل تعداد آٹھ ہزار چھ سو چوبیس ہو جاتی ہے 21ہزار نو سو سات ووٹ کا ریکارڈ کس کے پاس ہے عمران خان نے کہاکہ 2 ہزار افراد نے بتایا ا ±ن سے پوچھے بغیر ووٹ غائب ہوگئے انہوںنے ہمیں بیان حلفی دیا ہے،این اے 122 میں ایاز صادق کے مقابلے میں تحریک انصاف ک شکست کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ 2013 کے ایکشن کے دوران میں 8500 ووٹوں سے ہارا تھا جبکہ اس ضمنی انتخاب میں علیم خان صرف 2400 ووٹوں سے ہارے ہیں، تو کیا وہ مجھ سے زیادہ مقبول ہیں، حقیقت میں ایسا نہیں ہے۔ عمران خان نے کہا کہ میاں صاحب کو آج لودھراں یاد آگیا ہے، چلو ہماری وجہ سے لودھراں کے عوام کاتو فائدہورہا ہے ۔این اے 154 لودھراں میں بھی 50 ہزار اضافی ووٹرز آگئے، آپ بے ضابطگیاں، میں دھاندلی کہتا ہوں، تحقیقات کرو

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



20 جنوری کے بعد


کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…