لاہور: عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹرطاہرالقادری نے کہا ہے کہ عسکری قیادت کو پیشگی مطلع کررہے کہ فوجی عدالتوں پر پارلیمانی اے پی سی میں اتفاق رائے کرنے والی جماعتیں اب اس پر سیاسی تماشہ کریں گی۔
طاہر القادری نے کہا کہ اگر فوجی عدالتوں کی مخالفت کی وجہ محض آئین میں ان کی گنجائش نہ ہونا ہی ہے تو پھر آئین میں بلاتاخیر ترامیم لانے میں کون سا امر مانع ہے؟ منگل کو ہیوسٹن سے مرکزی میڈیا سیل سے ٹیلیفونک گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ فوجی عدالتوں کے مسئلے پر حکومت کی اپنی نیت بھی صاف نہیں اس لئے اپنے اتحادیوں سے مخالفانہ بیان دلوارہی ہے، موجودہ ملکی قانون کے تحت دہشت گردی ختم نہیں ہوگی، دہشت گردی کی عدالتوں کے سیاسی استعمال کا ہی نتیجہ ہے کہ آج فوجی عدالتوں کی ضرورت محسوس ہوئی، حکومت جو بات خود کرنے کی جرأت نہیں رکھتی وہ اپنے اعلانیہ، غیر اعلانیہ اتحادیوں کے منہ سے نکلواتی ہے۔