اتوار‬‮ ، 14 ستمبر‬‮ 2025 

پیٹ اور کمر کم کرنے کا آسان نسخہ تلاش کرلیا، مگر کیا؟ پڑھنے کیلئے کلک کریں

datetime 27  دسمبر‬‮  2014
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن.. یوں تو بڑھتا ہوا وزن سب ہی کو پریشان کردیتا ہے لیکن پیٹ اور کمر کا موٹاپا تو جسم کی ساری ہی خوبصورتی کو ماند کردیتا ہے لیکن اب اس کے جلد حل کے لیے ماہرین نے نئی تحقیق کی ہے جس کے مطابق سخت ورزش کے بجائے زیادہ وزن اٹھانے سے پیٹ اور کمر کو تیزی سے کم کیا جاسکتاہے۔

امریکہ میں کی گئی ایک تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ جو لوگ وزن اٹھانے کی مشق کرتے ہیں ان کاپیٹ سخت مشق کرنے والوں کے مقابلے میں زیادہ تیزی سےکم ہوتا ہے۔ ہاورڈ اسکول آف پبلک ہیلتھ کی محقق  رانیا میکرے کا کہنا ہے کہ جب انسان 40 سال یا اس سے زیادہ عمر کوپہنچ جاتا ہے تو اس کے پٹھے کمزور پڑ جاتے ہیں اور جسم میں موجود فیٹس بڑھ جاتے ہیں اور صرف جوگنگ اور دوڑنے جیسی ورزشوں سے ان کو کم نہیں کیا جاسکتا اس کے لیے مزاحمتی مشق کی ضرورت ہوتی ہے اور اسے وزن اٹھانے کی مشق کہا جاتا ہے اور ایسی مشق وزن اٹھانے جیسی ورزشیں عموماً دل، کینسر اور شوگر کی بیماریوں کے خلاف مزاحمت میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔

رانیا میکرے نے اپنی تحقیق میں بتایا کہ 40 سال کی عمر کے 10 ہزار 5 سو صحت مند افراد نے ان کی ہیلتھ پروفیشنلز فالو اپ اسٹڈی میں حصہ لیا جو 12 سال تک جاری رہی اور اس تحقیق سے یہ بات سامنے آئی کہ جن لوگوں نے روزانہ 20 منٹ تک  صرف ورزشیں کیں ان کی کمر کی موٹائی میں کمی کے بجائے مزید 3 سینٹی میٹر تک کا اضافہ ہوا جبکہ  جن لوگوں نے اتنے ہی وقت کے دوران وزن اٹھانے کی مشق کی ان کی کمر کی موٹائی میں نہ ہونے کے برابر اضافہ ہوا بلکہ کمر اور کم ہوئی۔ ان کا کہنا تھا کہ ورزش کے ساتھ وزان اٹھانے کی ٹریننگ بھی شامل کر لی جائے تو اس سے پیٹ تیزی سے کم ہوتا ہے جب کہ مسلز مضبوط ہوتے ہیں جبکہ تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ جو لوگ اپنے فارغ اوقات زیادہ تر ٹی وی دیکھنے میں گزارتے ہیں ا نکی کمر اورپیٹ میں زیادہ تیزی سے اضافہ ہوتا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…