گڑھی خدا بخش: سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے شریک چیرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ وہ دیکھ رہے ہیں بلا ضمانت پر گھر میں بیٹھا ہے جس کے ایک طرف فوج چل رہی ہے اور ایک طرف وہ سیاست کررہا ہے۔ بلے کو سیاست کرنی ہے تو فوج سے ہٹ جائے اور اگر فوج کو اس سے سیاست کرانی ہے تو بتادے کہ وہ ان کا نمائندہ ہے تاکہ ہمیں پتہ چل جائے۔
گڑھی خدا بخش میں بے نظیر بھٹو کی 7ویں برسی پر جلسے سے خطاب کرتے ہوئے آصف علی زرداری نے کہا کہ پشاور میں ہمارے بچوں پر بدترین ظلم ہوا لیکن اگر بے نظیر بھٹو کی وطن واپسی پر شارع فیصل پر ہونے والے حملے میں 450 بچوں کے قتل کا نوٹس لیا جاتا تو آج یہ دن نہ دیکھنا پڑتا۔ انہوں نے کہا کہ بے نظیر بھٹو نے بہت پہلے کہا تھا کہ کشمیر جہاد اور افغانستان جہاد کو الگ کرو، دونوں جہاد کو ملانے سے کشمیر کاز کو نقصان پہنچا اور 2 فوجیوں کے اچھے اور برے طالبان کے فرق نے یہ حالات پیدا کئے جبکہ اب دہشت گردی ختم کرنے کے لئے ضرورت کے تحت فوجی عدالتیں قائم کی گئی ہیں تاہم ان کا کسی صورت غلط استعمال نہیں ہونا چاہئے اور ہم فوجی عدالتوں کو اس وقت مانیں گے جب یقین ہو یہ کہ کسی سیاسی جماعت کے خلاف استعمال نہیں ہوں گی ورنہ کہیں ایسا نہ ہو اس قانون کے تحت میں اور نواز شریف دونوں جیل میں ہوں۔
آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ ہم شہید ذوالفقار علی بھٹو کے شاگرد ہیں، جمہوریت کی بقا کے لئے 11 سال جیل کاٹی ہے اور ضیا الحق سے لے کر آج تک ہر ظالم کا مقابلہ کیا ہے اور آگے بھی کریں گے، وہ دیکھ رہے ہیں بلا ضمانت پر گھر میں بیٹھا ہے جس کے ایک طرف فوج چل رہی ہے اور ایک طرف وہ بلا سیاست کررہا ہے، بلے کو سیاست کرنی ہے تو فوج سے ہٹ جائے اور اگر فوج کو اس سے سیاست کرانی ہے تو بتادے کہ وہ ان کا نمائندہ ہے تاکہ ہمیں پتہ چل جائے۔ انہوں نے کہا کہ مخالفین نے بلاول اور میرے خلاف افواہیں پھیلا رکھی ہیں جبکہ پیپلز پارٹی کے خلاف بھی افواہیں اڑائی گئی ہیں لیکن افواہیں پھیلانے والوں کو یاد رکھنا چاہئے کہ یہ جماعت افواہوں اور سمندروں کے موجوں پر تیرتی ہوئی آج تک زندہ ہے جبکہ مخدوم امین فہیم نے نہ پہلے کبھی غداری کی اور نہ اب کریں گے۔