اسلام آباد (این این آئی) پی ٹی آئی رہنما شیر افضل مروت نے کہا ہے کہ 24نومبر کے احتجاج کے دوران بانی پی ٹی آئی کو رہا کرنے کی پیشکش ہوئی تھی ،سوشل میڈیا نے پارٹی کو شدید نقصان پہنچایا ،ہمیں اپنی پالیسی پر نظر ثانی کرنی ہوگی ،اگر سوشل میڈیا بارے دو قدم پیچھے ہٹنا پڑے تو ہٹنا چاہئے ۔ نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے شیر افضل مروت نے کہا کہ 25نومبر کو جیل سے بانی پی ٹی آئی ویڈیو پیغام کرنے کیلئے تیار تھے ،اگر قیادت فیصلہ کر لیتی تو یہ سب کچھ نہ ہوتا۔
انہوں نے کہا کہ 24نومبر کے احتجاج کے دوران بانی پی ٹی آئی کو رہا کرنے کی پیشکش ہوئی تھی ،یہ بات درست ہے کہ یہ ایک موقع تھا مگر26نومبر کو بیرسٹر گوہر جیل میں بیان ریکارڈ کرنے گئے تو کہا گیا مزید نخرے نہیں اٹھا سکتے۔ انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے مذاکرات کیلئے پیغامات حوصلہ افزاء ہیں،سیاسی جماعتو ں کو سمجھنا چاہئے کہ ملکی مسائل کا حل مذاکرات میں ہے،میں نہیں سمجھتا مذاکرات ایک دو دن میں مکمل ہو جائینگے۔ انہوں نے کہا کہ22سے25نومبر تک جو مذاکرات ہوئے ، رانا ثنا اللہ اور سپیکر آن بورڈ تھے۔سپیکر قومی اسمبلی نے 9ماہ میں پی ٹی آئی کا اعتماد کمایا ہے،سپیکر قومی اسمبلی کے ذریعے مذاکرات ہوں تو مثبت ماحول میں ہوں گے ،اسٹیبلشمنٹ کو بھی مذاکرات سے کوئی ایشو نہیں ہے ۔
انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر کچھ افراد نے تحریک انصاف کا امیج خراب کیا ،ہمارے کچھ لوگ بھی اندر سے سوشل میڈیا کیساتھ ملے ہوئے ہیں،ان سے پارٹی کو شدید نقصان ہوا ہے ،میں نے پارلیمان میں مذاکرات کی بات کی تو ان کی تنابیں کھینچ دی گئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ،ہمیں پارٹی کو نقصان پہنچانے والوں سے الگ ہونا ہو گا ،بانی پی ٹی آئی کو مقبولیت سو شل میڈیا کی وجہ سے نہیں ملی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنی سوشل میڈیا پالیسی پر نظر ثانی کرنی چاہئے ،اگر سوشل میڈیا کے حوالے سے دو قدم پیچھے ہٹنا پڑے تو ہٹنا چاہئے ۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ سول نافرمانی کی کال دی جاتی ہے تو نقصان تو پاکستان کا ہو گا ، خواجہ آصف کا نہیں۔