بدھ‬‮ ، 17 ستمبر‬‮ 2025 

برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون کی بشار الاسد کواہم پیشکش

datetime 29  ستمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن(نیوزڈیسک)برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون نے اپنے اتحادی امریکا کے مو¿قف کے برعکس کہا ہے کہ شامی صدر بشارالاسد عبوری حکومت کا حصہ ہوسکتے ہیں۔ڈیوڈ کیمرون نے سکائی نیوز کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ بشارالاسد عبوری حکومت کا حصہ ہوسکتے ہیں لیکن وہ ایک معاملے میں بڑے واضح ہیں کہ شامی صدر ملک کے مستقبل کا تادیر حصہ نہیں ہوسکتے ہیں۔قبل ازیں سنڈے ٹیلی گراف نے اپنی ایک رپورٹ میں لکھا تھا کہ وزیراعظم کیمرون شام میں قومی اتحاد کی حکومت کے قیام کی صورت میں بشارالاسد کو مختصر عرصے کے لیے اقتدار میں رکھنے کے حق میں ہیں۔اخبار نے حکومت کے ایک بے نامی ذریعے کے حوالے سے لکھا ہے کہ ڈیوڈ کیمرون کا موقف یہ ہے کہ ایسے شام کا کوئی طویل المیعاد ،مستحکم اور پ±رامن مستقبل نہیں ہے کہ جب شامی عوام اپنے گھروں کو لوٹیں تو بشارالاسد ان کا لیڈر ہو۔جب اس ذریعے سے سوال کیا گیا کہ کیا بشارالاسد عبوری دور میں اقتدار میں رہ سکتے ہیں تو اس کا کہنا تھا کہ ڈیوڈ کیمرون فوری طور پر ان کی اقتدار سے دستبرداری کا مطالبہ نہیں کریں گے کیونکہ ان کی ہمیشہ سے یہ تجویز رہی ہے کہ سیاسی انتقال اقتدار ہونا چاہیے۔مغربی ممالک نے شام میں جاری جنگ کے خاتمے کے لیے اپنی کوششیں تیز کردی ہیں اور اب امریکا کے اتحادی شامی صدر بشارالاسد کو عبوری دور کے لیے حکومت کا حصہ بنانے کے حق میں نظر آتے ہیں جبکہ دوسری جانب روس نے اپنے دیرینہ اتحادی کی فوجی امداد میں اضافہ کردیا ہے۔جرمن چانسلر اینجیلا مرکل نے بھی گذشتہ ہفتے کہا تھا کہ بشارالاسد سمیت بہت سے کرداروں کے ساتھ بحران کے حل کے لیے بات چیت کی جانی چاہیے۔تاہم جرمن حکام نے اس بات کی تردید کی ہے کہ چانسلر مرکل سپین یا آسٹریا کے موقف کی حمایت کررہی ہیں۔ان دونوں ممالک کا کہنا ہے کہ شامی بحران کے عبوری حل کے طور پر بشارالاسد کا ممکنہ کردار ہوسکتا ہے اور اس کے حل کے تحت شام داعش کے خلاف جنگ میں بین الاقوامی فوج کا حصہ بھی ہو سکتاہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Self Sabotage


ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…