منگل‬‮ ، 08 جولائی‬‮ 2025 

بیٹے کو سزائے موت،سعودی حکومت کوعلی باقر کے والد کی دھمکی

datetime 24  ستمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ریاض (نیوزڈیسک)انسانی حقوق کے کارکن سعودی عرب میں سزائے موت کے مجرم ایک نوجوان کی رہائی کے لیے آن لائن مہم چلا رہے ہیں لیکن سعودی عرب کے اندر اس حوالے سے بحث فرقہ وارانہ بنیادوں پر منقسم ہو گئی ہے جبکہ علی باقر کے والد نے دھمکی دی ہے کہ اگر ان کے بیٹے کو سزائے موت دی گئی تو ملک میں شیعہ برادری کا ردعمل انتہائی پرتشدد ہوگا۔ اب انسانی حقوق کے کارکن اس مقدمے کی چیدہ چیدہ نکات کو آن لائن شیئر کر رہے ہیں۔ان کے خلاف ریاست کے خلاف جرائم کے مختلف الزامات ہیں۔ یہ سب سعودی حکومت کے خلاف مظاہروں میں شرکت کے باعث عائد کیے گئے۔ سزائے موت کے خلاف ان کی اپیلیں خارج کر دی گئی ہیں۔النمر پر الزام ہے کہ انھوں نے ملک کے مشرقی حصے میں سنہ 2012 میں ہونے والے حکو مت مخالف مظاہروں میں حصہ لیا تھا۔ ان کا تعلق شیعہ اقلیت سے ہے اور انھیں اسی برس گرفتار کیا گیا تھا۔ اس وقت ان کی عمر 17 برس تھی۔سرکاری میڈیا کے مطابق بعدازاں انھیں کئی جرائم کا مرتکب پایا گیا جن میں بغاوت، شاہ سے وفاداری توڑنا، سکیورٹی اہلکاروں کے خلاف پٹرول بم کا استعمال، ڈاکہ زنی سمیت کئی دیگر الزامات شامل ہیں۔بچوں کے حقوق سے متعلق کنونشن جس پر سعودی عرب نے دستخط کر رکھے ہیں 18 سال سے کم عم بچوں کو سزائے موست سے مستثنیٰ قرار دیتا ہے۔علی محمد النمر کے والد محمد النمر نے غیرملکی میڈیا سے بات کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ شاہ سلمان ان کے بیٹے کی سزائے موت پر عملدرآمد کے حکمنامے پر دستخط نہیں کریں گے۔تاہم انھوں نے متنبہ کیا کہ اگر ان کے بیٹے کی سزا پر عملدرآمد کردیا جاتا ہے تو ملک میں شیعہ برادری کی جانب سے پرتشدد ردعمل ہو گا،ہم یہ نہیں چاہتے۔ ہم خون کا ایک قطرہ بھی بہانہ نہیں چاہتے۔محمد النمرنے اعتراف کیا کہ ان کے بیٹے نے ہزاروں افراد کے ساتھ مظاہرے میں حصہ لیا تاہم ان کا کہنا ہے کہ علی النمر چوری، پولیس پر حملے اور آتشزنی میں ملوث نہیں تھا۔اقوامِ متحدہ کی انسانی حقوق کے ماہرین کا کہنا ہے کہ النمر پر تشدد کیا گیا اور اس کے خلاف شفاف مقدمہ بھی نہیں چلایا گیا۔دوسری جانب فرانس کے دفتر خارجہ کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے ’فرانس کو علی میمد النمر کے معاملے پر بے حد تشویش ہے جن کو سزائے موت کی سزا سنائی گئی ہے جبکہ جس وقت یہ واقعہ پیش آیا وہ بالغ نہیں تھے۔بیان میں مزید کہا گیا ہے فرانس کسی بھی صورت میں سزائے موت کے خلاف ہے اور مطالبہ کرتے ہیں کہ سزائے موت پر عملدرآمد روک دیا جائے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ساڑھے چار سیکنڈ


نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…