ہفتہ‬‮ ، 16 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

بیٹے کو سزائے موت،سعودی حکومت کوعلی باقر کے والد کی دھمکی

datetime 24  ستمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ریاض (نیوزڈیسک)انسانی حقوق کے کارکن سعودی عرب میں سزائے موت کے مجرم ایک نوجوان کی رہائی کے لیے آن لائن مہم چلا رہے ہیں لیکن سعودی عرب کے اندر اس حوالے سے بحث فرقہ وارانہ بنیادوں پر منقسم ہو گئی ہے جبکہ علی باقر کے والد نے دھمکی دی ہے کہ اگر ان کے بیٹے کو سزائے موت دی گئی تو ملک میں شیعہ برادری کا ردعمل انتہائی پرتشدد ہوگا۔ اب انسانی حقوق کے کارکن اس مقدمے کی چیدہ چیدہ نکات کو آن لائن شیئر کر رہے ہیں۔ان کے خلاف ریاست کے خلاف جرائم کے مختلف الزامات ہیں۔ یہ سب سعودی حکومت کے خلاف مظاہروں میں شرکت کے باعث عائد کیے گئے۔ سزائے موت کے خلاف ان کی اپیلیں خارج کر دی گئی ہیں۔النمر پر الزام ہے کہ انھوں نے ملک کے مشرقی حصے میں سنہ 2012 میں ہونے والے حکو مت مخالف مظاہروں میں حصہ لیا تھا۔ ان کا تعلق شیعہ اقلیت سے ہے اور انھیں اسی برس گرفتار کیا گیا تھا۔ اس وقت ان کی عمر 17 برس تھی۔سرکاری میڈیا کے مطابق بعدازاں انھیں کئی جرائم کا مرتکب پایا گیا جن میں بغاوت، شاہ سے وفاداری توڑنا، سکیورٹی اہلکاروں کے خلاف پٹرول بم کا استعمال، ڈاکہ زنی سمیت کئی دیگر الزامات شامل ہیں۔بچوں کے حقوق سے متعلق کنونشن جس پر سعودی عرب نے دستخط کر رکھے ہیں 18 سال سے کم عم بچوں کو سزائے موست سے مستثنیٰ قرار دیتا ہے۔علی محمد النمر کے والد محمد النمر نے غیرملکی میڈیا سے بات کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ شاہ سلمان ان کے بیٹے کی سزائے موت پر عملدرآمد کے حکمنامے پر دستخط نہیں کریں گے۔تاہم انھوں نے متنبہ کیا کہ اگر ان کے بیٹے کی سزا پر عملدرآمد کردیا جاتا ہے تو ملک میں شیعہ برادری کی جانب سے پرتشدد ردعمل ہو گا،ہم یہ نہیں چاہتے۔ ہم خون کا ایک قطرہ بھی بہانہ نہیں چاہتے۔محمد النمرنے اعتراف کیا کہ ان کے بیٹے نے ہزاروں افراد کے ساتھ مظاہرے میں حصہ لیا تاہم ان کا کہنا ہے کہ علی النمر چوری، پولیس پر حملے اور آتشزنی میں ملوث نہیں تھا۔اقوامِ متحدہ کی انسانی حقوق کے ماہرین کا کہنا ہے کہ النمر پر تشدد کیا گیا اور اس کے خلاف شفاف مقدمہ بھی نہیں چلایا گیا۔دوسری جانب فرانس کے دفتر خارجہ کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے ’فرانس کو علی میمد النمر کے معاملے پر بے حد تشویش ہے جن کو سزائے موت کی سزا سنائی گئی ہے جبکہ جس وقت یہ واقعہ پیش آیا وہ بالغ نہیں تھے۔بیان میں مزید کہا گیا ہے فرانس کسی بھی صورت میں سزائے موت کے خلاف ہے اور مطالبہ کرتے ہیں کہ سزائے موت پر عملدرآمد روک دیا جائے۔



کالم



23 سال


قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…