تہران (نیوز ڈیسک) جوہری توانائی کے عالمی ادارے انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کے سربراہ یوکیا امانو نے ایران میں پارچین کی فوجی تنصیبات کا دورہ کیا ہے۔ یوکیا امانو اتوار کے روز ایران پہنچے تھے۔ مغربی ممالک کے انٹیلی جنس ادارے اس بات پر شک کا اظہار کرتے رہے ہیں کہ پارچین میں جوہری ہتھیاروں کے لیے تحقیق کا کام ہوا ہے۔ ایران نے اس کی تردید کی ہے اور وہ اس بات پر زور دیتا ہے کہ اس کا جوہری پروگرام پر امن مقاصد کے لیے ہے۔ مغربی ممالک کے سفارتکاروں کی نظر میں یوکیا امانو کا یہ دورہ حال میں ایران کے ساتھ ہوئے جوہری معاہدے پر عمل کے لیے کلیدی اہمیت کا حامل ہے۔ اس سے قبل عالمی معائنہ کاروں کو اس جگہ کے معائنے کے لیے صرف محدود رسائی حاصل تھی لیکن نئے معاہدے کی روشنی میں جوہری ادارہ کے معائنہ کار ان تمام جوہری تنصیبات کا کا معائنہ کرسکتے ہیں جن کا ایران نے اعتراف کیا ہے اور وہ اس بات پر بھی نظر رکھیں گے کہ ایران بم بنانے کی غرض سے کوئی بھی جوہری مواد کسی خفیہ مقام پر تو منتقل نہیں کر رہا۔ ایران نے اس بات سے بھی اتفاق کیا ہے کہ معائنہ کار کسی بھی ایسی جگہ کا دورہ کر سکتے ہیں جہاں انہیں جوہری مواد سے متعلق کوئی شک و شبہ ہو۔ آئی اے ای اے نے بھی اس دورہ کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ یوکیا امانو عالمی جوہری ادارہ میں شعبہ نگرانی کے سربراہ ٹیرو ورجورانتا کے ساتھ وہاں گئے تھے۔ پارچن میں ایران کے جوہری پروگرام کے رول کے متعلق پہلی بار 2004 میں تشویش ظاہر کی گئی تھی۔ اس سے متعلق سنہ 2006 کی اپنی رپورٹ میں آئی اے ای اے نے کہا تھا کہ جس عمارت کا انھوں نے دورہ کیا اس میں انھیں کوئی غیر معمولی سرگرمیوں کا سراغ نہیں ملا اور وہاں کے ماحولیاتی جائزے سے جو نمونے حاصل کیے گئے اس میں سے بھی وہاں پر کسی جوہری مواد کی موجودگی کا پتہ نہیں چلا