ہفتہ‬‮ ، 13 ستمبر‬‮ 2025 

تجارتی مقاصد کے حصول تک تیل کی قیمتیں کم ہی رہیں گی

datetime 23  دسمبر‬‮  2014
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ویانا۔۔۔۔عالمی منڈی میں تیل کی قیمت کافی دنوں سیگر رہی تھی اور تیل 60 ڈالر فی بیرل تک پہنچ گیا تھا۔ مگر پیر کی صبح قیمتوں میں کچھ اضافے سے منڈی میں اعتماد بڑھا ہے اور اب خیال کیا جا رہا ہے کہ قیمتوں میں مزید کمی نہیں ہوگی۔آخر قیمتوں میں مزید کمی کیوں نہیں ہوسکتی؟کیونکہ قیمتیں کم کر نے کے پیچھے سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کے تجارتی مقاصد تھے سیاسی نہیں۔ جس کا مطلب ہے کہ وہ عملی تجارتی مقصد حاصل کرنے تک ہی قیمت نیچے رکھیں گے اور قیمتوں کو اپنے دشمنوں کے خلاف طویل مدتی جنگ کے آلے کے طور پر استعمال نہیں کریں گے۔انھوں نے یہ واضح کر دیا ہے کہ وہ تیل کی پیداوار میں سرمایہ کاری کا گلا گھونٹنا چاہتے ہیں اور یہ تب ہی ممکن ہے جب قیمتیں کم ہوں۔ سعودی عرب کا خیال ہے کہ دیگر ممالک میں تیل کی پیداوار میں سرمایہ کاری کی وجہ سے منڈی میں اس کی حیثیت کمزور ہوئی ہے۔
عالمی سطح پر تیل کی گرتی ہوئی مانگ کے باوجود سعودی عرب نے اپنی پیداوار میں کمی نہیں کی جس کی وجہ سے عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی۔ اس کا مقصد عالمی پیداوار سے دس لاکھ بیرل یومیہ تیل کو ختم کرنا تھا جس کو وہ اضافی اور مہنگی پیداوار تصور کرتا ہے۔اس ’مہنگی‘ پیداوار کے نتیجے میں دنیا بھر میں تیل پیدا کرنے والے ممالک کے منافع میں کمی آئی ہے۔تیل کی قیمت میں کمی 2014 کا بڑا اقتصادی جھٹکا رہا ہے تیل کی قیمت میں کمی 2014 کا بڑا اقتصادی جھٹکا رہا ہے اور آنے والے ہفتوں اور مہینوں میں یہ دنیا کی معیشت پر اثر انداز ہوتا رہے گا۔قیمتوں میں کمی کی وجہ سے روس کی معیشت مشکلات کا شکار ہے اور وہ مجبوراً چین کی مالی امداد لینے پر انحصار کر رہا ہے۔کیوبا بھی امریکہ سے اپنے تعلقات بہتر کرنے پر مجبور ہوگیا ہے۔ کیوبا کو علم ہے کہ وہ وینزویلا کی مالی امداد پر اب زیادہ دیر تک انحصار نہیں کر سکتا کیونکہ وینزویلا کی اپنی معیشت تیل سے وابستہ ہے۔
تیل کی قیمت میں کمی سے یورپ سمیت دنیا بھر میں صارفین کو تو فائدہ ہو رہا ہے مگر یہ اندازہ لگانا ابھی مشکل ہے کہ جو پیسہ لوگ بچا رہے ہیں وہ اسے کہیں اور خرچ کریں گے یا نہیں۔
نئے سال کے ابتدائی ہفتوں میں دنیا بھر کے مرکزی بینکرز کے لیے بحث کا سب سے بڑا موضوع یہ ہوگا کہ تیل کی قیمت میں کمی سے دنیا کی معیشت کو فائدہ ہوگا یا نقصان۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…