بدھ‬‮ ، 05 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

غداری کیس کی سماعت کرنیوالی خصوصی عدالت کو کام کرنے سے روک دیا گیا

datetime 23  دسمبر‬‮  2014
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد۔۔۔۔اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق فوجی صدر پرویز مشرف کے خلاف غداری کے مقدمے کی سماعت کرنے والی خصوصی عدالت کو کام کرنے سے روک دیا ہے۔ہائی کورٹ کے جج اطہر من اللہ نے یہ حکم سابق چیف جسٹس آف پاکستان عبدالحمید ڈوگر، سابق وزیر اعظم شوکت عزیز اور سابق وزیرِ قانون زاہد حامد کی جانب سے دائر کردہ درخواستوں پر دیا۔ان تینوں افراد کو خصوصی عدالت نے 21 نومبر کو اپنے فیصلے میں غداری کے مقدمے میں شریک ملزم بنانے کا حکم دیا تھا۔تینوں درخواست گزاروں کا موقف ہے کہ کسی فرد کو شریکِ جرم بنانے کا اختیار عدالت کے پاس نہیں بلکہ صرف وفاق کے پاس ہے اور خصوصی عدالت نے اس سلسلے میں اپنے اختیارات سے تجاوز کیا۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ خصوصی عدالت کو چاہیے تھا کہ وہ کسی تفتیشی ادارے کو یہ ذمہ داری سونپتی کہ ان تینوں افراد پر عائد الزامات کا جائزہ لے رپورٹ پیش کرے۔منگل کو سماعت کے دوران جسٹس اطہر من اللہ نے مدعیان سے استفسار کیا کہ کس طرح ایک خصوصی عدالت یا بینچ کو کام کرنے سے روکا جا سکتا ہے۔جس پر درخواست گزاروں کے وکلا خواجہ حارث، وسیم سجاد اور افتخار گیلانی نے سپریم کورٹ کے مختلف فیصلوں کا حوالہ دیا۔ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں سپریم جوڈیشل کونسل کو سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری کے خلاف زیرِ سماعت صدارتی ریفرنس کی سماعت سے ایک عدالتی حکم نامے کے ذریعے روکا گیا تھا اور پھر ایک فل کورٹ بینچ نے اس ریفرنس کی سماعت کی تھی۔درخواست گزاروں کے وکلا نے عدالت سے استدعا کی کہ جب تک ان کی درخواستوں پر فیصلہ نہیں ہو جاتا اس وقت تک خصوصی عدالت کی کارروائی روک دی جائے۔ان کا کہنا تھا کہ اگر ایسا نہ ہوا تو انصاف کے تقاضے پورے نہیں ہو سکیں گے۔اس پر عدالت نے پرویز مشرف کے وکیل فروغ نسیم سے استفسار کیا کہ انھیں خصوصی عدالت کی کارروائی روکنے پر کوئی اعتراض تو نہیں اور ان کی جانب سے اعتراض نہ کیے جانے پر جسٹس اطہر من اللہ نے خصوصی عدالت کو کام کرنے سے روک دیا۔
عدالت نے ان درخواستوں کی سماعت کے لیے تین فروری 2015 کی تاریخ مقرر کی ہے اور کہا ہے کہ ان کی سماعت روزانہ کی بنیاد پر ہوگی۔
تاہم اس وقت تک سنگین غداری کا مقدمہ سننے والی خصوصی عدالت کی کارروائی معطل رہے گی۔



کالم



دنیا کا انوکھا علاج


نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…